واللہ کیا بلند ہے رتبہ مدار کا
بجتا ہے کائنات میں ڈنکا مدار کا
من کی مرادیں دیتا خدا ہے مجھے یقیں
مانگو تو کوئی دے کے وسیلہ مدار کا
قسمت پہ اپنی ناز کرو تم مداریو
سایہ تمہارے سر پہ ہے زندہ مدار کا
چمکے گا نام سارے زمانے میں حشر تک
غوث الوری کا خواجہ پیا کا مدار کا
ہے آج بھی آن بان سے زندہ مداریت
اور سلسلہ بھی زندہ ہے زندہ مدار کا
فیض مدار رہتا ہے ہر دم وہاں رواں
نیر جہاں جہاں بھی ہے چلہ مدار کا
wallah kya buland hai rutba madar ka
منقبت : حضور ببن میاں علامہ نیر مکنپوری