ابر اخلاص کے ہر طرف چھا گئے
آگئے آگئے مصطفى آگئے
اوس و خزرج کے دل کی کدورت مٹی
عالم کفر میں پڑگئی کھل بلی
رومی اور پارسی سن کے گھبرا گئے
آگئے آگئے مصطفیٰ آگئے
آفتاب عرب سے جو پھوٹی کرن
جگمگانے لگی انجمن انمن
دل جو تاریک تھے روشنی پاگئے
آگئے آگئے مصطفیٰ آگئے
اس جہاں سے بلندی و پستی مٹی
اور زمیں آسماں کے گلے مل گئی
ہر طرف پرچم امن لہرا گئے
آگئے آگئے مصطفیٰ آگئے
مومنوں کو ملا قرب اللہ کا
اولیاء کو ملی دولت بے بہا
انبیاء ورسل مدعا پاگئے
آگئے آگئے مصطفیٰ آگئے
غم کی تاریکیوں کو ملی روشنی
بھیگی آنکھوں سے محضر جو آواز دی
میری آنکھوں کے آنسو جلا پاگئے
آگئے آگئے مصطفیٰ آگئے