madaarimedia

یہ کہتے ہیں مری آنکھوں کے آنسو پاؤں کے چھالے

 یہ کہتے ہیں مری آنکھوں کے آنسو پاؤں کے چھالے

بہار گلشن طیبہ دکھادے رحمتوں والے


لباس اپنا ہی کیا جس کو مذاق عطر بیزی ہو

پسینے سے رسول اللہ کے نسلوں کو مہکالے


صحابہ اس طرح حلقہ کئے حاضر ہیں خدمت میں

کہ جیسے چاند کو گھیرے ہوئے ہیں نور کے ہالے


نہیں اب منکروں کو منہ چھپانے کی جگہ کوئی

رسول اللہ لے کر آرہے ہیں اپنے گھر والے


فراق ارض طیبہ میں تڑپتے ہو گئی مدت

اثر لاتے ہیں دیکھیں کب دکھے دل کے مرے نالے


تجھے پھر زندگی کی الجھنیں موقع نہ دیں شاید

مقدر کا ہر الجھا مسئلہ طیبہ میں سلجھالے


بلائیں گے تجھے اب کے برس آقا مدینے میں

دل مضطر کو محضر اس طرح تو اپنے سمجھا لے
 ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories