جہاں قرب اولیاء ہے جہاں الفت نبی ہے
وہاں کیف زندگی ہے وہاں لطف بندگی ہے
یہ جو عشق مصطفیٰ میں ملی مجھ کو بے خودی ہے
ہے یہی میری عبادت یہی میری بندگی ہے
میری زندگی میں زینت میری قبر میں ہے رونق
غم مصطفی سلامت میرے پاس کیا کمی ہے
نہ جہاں میں کوئی باقی تھا وقار آدمیت
یہ حضور کا کرم ہے کہ وقار آدمی ہے
میں غلام مصطفیٰ ہوں میں مدار کا ہوں خادم
مرے اک طرف سمندر مرے اک طرف ندی ہے