راز دار حریم خدا آپ ہیں
فہم و ادراک سے ماوریٰ آپ ہیں
آرزو التجاء مدعا آپ ہیں
میرے سب کچھ حبیب خدا آپ ہیں
ہر نبی اپنی امت کا سردار ہے
اور سردار کل انبیاء آپ ہیں
بحر ہستی میں کیا موج و طوفاں کا ڈر
میری کشتی کے جب ناخدا آپ ہیں
مشکلیں زندگی میں بہت ہیں مگر
دل قوی ہے کہ مشکل کشا آپ ہیں
مختصر ہے مرا قصۂ زندگی
ابتدا آپ ہیں انتہا آپ ہیں
زاہدوں کو ہیں اعمال کے آسرے
اور میرا فقط آسرا آپ ہیں
ڈوبتے کی نگاہوں سے دیکھے کوئی
نا خدا با خدا جانے کیا آپ ہیں
بیم محشر ہو کیوں آپ کو اے ادیب”
جب کہ مداح خیر الوریٰ آپ ہیں