کبھی جو ختم نہ ہو وہ خوشی کا سلسلہ تم ہو

hafiz mujahid, حافظ مجاہد مداری

کبھی جو ختم نہ ہو وہ خوشی کا سلسلہ تم ہو
حقیقت میں ہماری زندگی کے رہنما تم ہو

ہمیں بحر غم و آلام کی موجوں کا کیا خطرہ
ہماری کشتئ امید کے جب نہ خدا تم ہو

زمانے بھر کی خوشیاں کیسے اس کے پاؤں نہ چومیں
وہ جس کے سر پہ چھائے بن کے شفقت کی ردا تم ہو

نہیں لوٹا کوئی بھی در سے خالی مانگنے والا
سبھی کو صدقۂ مشکل کشا کرتے عطا تم ہو

یہی سن کر مجاہد بھی تمہارے در پہ آیا ہے
ہر ایک قلب حزیں کی یا شہا سنتے صدا تم ہو

مجاہد مداری
kabhi jo khatm na ho wo khushi ka silsila tum ho

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *