کیا بیاں ہو پائے رتبہ عابد بیمار کا

hafiz mujahid, حافظ مجاہد مداری

کیا بیاں ہو پائے رتبہ عابد بیمار کا
مالک کوثر ہے نانا عابد بیمار کا

صبر و استقلال کا دامن نہ چھوڑا آپ نے
پھر نہ کیوں اونچا ہو رتبہ عابد بیمار کا

گردش ایام کی زد میں کہاں آئیں گے ہم
ہے ہمارے سر پہ سایہ عابد بیمار کا

بعد کربل دیکھ لو لنگر میں تم سجاد کے
کھاتے ہیں اغیار صدقہ عابد بیمار کا

آپ کی عظمت کسی سے کیسے ہو پائے بیاں
خلد و کوثر پر ہے قبضہ عابد بیمار کا

دشمنان حضرت مولا علی یہ جان لیں
ہے ارم کوثر پہ قبضہ عابد بیمار کا

ہے مجاہد کی زباں پر مدحت آل نبی
مصطفی کا ہے گھرانہ عابد بیمار کا

مجاہد مداری

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *