madaarimedia

ڈالیاں لب پر درودوں کی سجا کر بار بار

 
ڈالیاں لب پر درودوں کی سجا کر بار بار
کاش میں جاتا رہوں آقا کے در پر بار بار

وقت آخر قبر میں اور حشر کے میدان میں
آپ کا دیدار ہو ائے رب کے دلبر بار بار

مؤمن و سے پھر منافق بر سر پیکار ہے
یاد آتے ہیں مجھے پھر وہ بہتر بار بار

آپکے چہرے میں گردش کر رہا ہے آفتاب
دیکھتیں ہیں عائشہ روئے منور بار بار

جس گھڑی مولا علی کا نام سن لیتا ہے وہ
کانپنے لگتا ہے آپ بھی باب خیبر بار بار

سنگ اسود سے تو پوچھو مرتبہ حسنین کا
چوما کرتے تھے جنہیں رب کے پیمبر بار بار

جا رہا ہے شاد اک عاصی جہنم کی طرف
دیکھتا ہے روزِ محشر اُن کو مڑ کر بار بار

اسکو آگے بھی شئیر کریں

Leave a Comment

Related Post

Top Categories