آرزو ٹوٹ کے جب کوئی بکھر جاتی ہے

آرزو ٹوٹ کے جب کوئی بکھر جاتی ہے
ایک امید ہے جو دل مرا بہلاتی ہے

جس پہ تنہائی میں لکھتا ہوں کبھی اپنی غزل
اس ورق پہ تری تصویر ابھر آتی ہے

میرے تاریک مکاں میں بھلا کون آئیگا
میری پرچھائیں دیوار پہ جم جاتی ہے

اب تھکے ہاتھوں میں مشاطہ تدبیر لئے
زندگی گیسوئے حالات کو سلجھاتی ہے

مضطرب رہنا مقدر میں لکھا ہے اس کے
زیست آغوش اجل میں ہی سکوں پاتی ہے

روشنی میں جو مرے ساتھ رہا کرتی ہے
تیرگی میں وہی پرچھائیں بھی کتراتی ہے

جب کبھی ترک وفا کا ہوں ارادہ کرتا
میری دیوانگی رہبر مجھے سمجھاتی ہے

Ghazal Rahbar Makanpuri “Aarzu Tootke Jab Koi Bikhar Jaati Hai”

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *