صبا ہو جو کوئے محمد میں جانا
درودوں کی خدمت میں ڈالی لگانا
مکمل کیا ہے محمد نے اس کو
جو آدم نے ڈالی تھی طرح فسانہ
مرے مبتلا دل نے میری زباں کو
سکھایا ہے نعت نبیؐ گنگنانا
نہ بدلیں گے احمد کے اقوال محکم
ہزاروں دفعہ چاہے بدلے زمانہ
بجز زیر و امان شاہ دو عالم
ہم ایسے بروں کا کہاں ہے ٹھکانا
ترے نام لیوا کو کیا خوف عصیاں
تری رحمتیں ڈھونڈتی ہیں بہانا
وہ اللہ سے پیاری کی تیری باتیں
دوہر لحظہ جبرئیل کا آنا جانا
بشر سیکھیں یثرب کے اس فاقہ کش سے
حقیقت میں انسان کو انساں بنانا
اٹھایا ہے سر تو نے انسانیت کا
نہ کیسے جھکے تیرے آگے زمانہ
جفا و ستم کی فراوانیوں میں
محمد سے سیکھے کوئی مسکرانا
نیازؔ اب یہی آرزو ہے کہ ہر دم
زباں پر ہو صل علیؐ کا ترانہ
Naat Allama Niyaz Makanpuri “Saba Ho Jo kooy e Muhammad Men Jana”



