ان کو امین رتبہ بے حد بنا دیا
احمد تھے وہ خدا نے محمد بنا دیا
پہلے خدا نے خلق کیا ان کے نور کو
پھر اس کو کائنات کا مقصد بنا دیا
رعنائیاں سمیٹ کے سارے جہان کی
قدرت نے مصطفیٰ کا حسیں قد بنا دیا
مخلوق سے خدا نے کیا خود کو جب جدا
ذات حبیب پاک کو سرحد بنا دیا
مکے کی خشک دھرتی پہ یوں کر دیا کرم
حق نے اسے حضور کا مولد بنا دیا
حد سے سوا جو ہونے لگا ناز تیرگی
خالق نے ظلمتوں کا انہیں رد بنا دیا
میں ان کا نعت گو تھا تو سرکار نے ادیب
تاباں ہے نور سے مرا مرقد بنا دیا
_______________