madaarimedia

حشر کے روز وہی سب سے نمایاں ہوگا

حشر کے روز وہی سب سے نمایاں ہوگا
دامن رحمت عالم میں جو پنہاں ہوگا

آئیں گے آقا تو یہ جوش بہاراں ہوگا
خار زاروں سے عیاں رنگ گلستاں ہوگا

حشر کی دھوپ سے بچنا بہت آساں ہوگا
ان کا جب سایۂ گیسوئے پریشاں ہوگا

جب کروں عرض کہ کیا درد کا درماں ہوگا
کاش سرکار یہ فرمادیں کہ ہاں ہاں ہوگا

تشنۂ دید ان آنکھوں کو مری لیتا جا
اے مدینے کے مسافر ترا احساں ہوگا

یہ سعادت تھی مگر قسمت ارضِ مکہ
منتظر ان کا تو ہر عالمِ امکاں ہوگا

ہر عمل سیرت سرکار کا آئینہ ہے
جو بھی دیکھے گا یہ آئینہ وہ حیراں ہوگا

جکی تسکین کا باعث ہو غم عشق نبی
مطمئن ہوگا وہ غم سے کہ پریشاں ھوگا

تو نے دیکھا ہی نہیں انکی عطا کا عالم
مانگ کر مانگنے والے تو پشیماں ہوگا و

عشق سرکار کا سرمایہ نہ اشکوں کے گہر
کوئی مجھ سا بھی نہیں بے سرو ساماں ہوگا

نا خدا سرور عالم ہیں تو پھر ڈرنا کیا
خود ہی طوفاں مری کشتی کا نگہباں ہوگا

عرض کرنا مرے سرکار سے اے باد صبا
کیا مرے دل کا بھی پورا کبھی ارماں ہو گا

کس قدر ہوتی ہے دشوار رہ حق کی تلاش
اس سے واقف تو دل بو ذر و سلماں ہوگا

اس گھڑی آقا ہی کام آئیں گے محشر میں ادیب”
خودترا سایہ بھی جب تجھ سے گریزاں ہوگا

 _______________


_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories