madaarimedia

کونین کا مختار نہ ہوگا نہ ہوا ہے

کونین کا مختار نہ ہوگا نہ ہوا ہے

مثل شہ ابرار نہ ہوگا نہ ہوا ہے


نازاں ہے مجھے بخش کے اللہ کی رحمت

مجھ سا بھی گنہگار نہ ہوگا نہ ہوا ہے


جب تک نہ ملیں دامنِ رحمت کی ہوائیں

دیوانہ تو ہشیار نہ ہوگا نہ ہوا ہے


دنیا ہو کہ عقبی مرے سرکار کا جیسا

ہر ایک کا غمخوار نہ ہوگا نہ ہوا ہے


کافی ہے مرے دل کے لئے عشق محمد

دنیا سے مجھے پیار نہ ہوگا نہ ہوا ہے


ٹوٹے ہوئے دل کا مرے آقا کے علاوہ

کوئی بھی خریدار نہ ہوگا نہ ہوا ہے


دنیا میں غریبوں کا کوئی چاہنے والا

جز احمد مختار نہ ہوگا نہ ہوا ہے


معلوم ہے بھر دیتے ہیں جھولی مرے آقا

مایوس دل زار نہ ہوگا نہ ہوا ہے


سرکار ادیب ” اپنے ہیں کونین کی رحمت
اس بات سے انکار نہ ہوگا نہ ہوا ہے 

 _______________


_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories