اماں فرعون سے موسیٰ نے پائی دس محرم کو

اماں فرعون سے موسیٰ نے پائی دس محرم کو
کنارے نوح کی کشتی لگائی دس محرم کو

سواری ابن حیدر کی جب آئ دس محرم کو
بقا دین محمد نے ہے پائی دس محرم کو

جہاں شبیر نے سجدہ کیا تھا آخری اس جا
وہاں کی فاطمہ نے ہے صفائی دس محرم کو

علی مشکل کشا کے لال نے اپنا کٹا کے سر
نبی کے دین کی عظمت بڑھائی دس محرم کو

کبھی سوچو دل شبیر پہ اس وقت کیا گزری
جواں بیٹے کی میت جب اٹھائ دس محرم کو

محبان حسینی ہو گئے اس وقت نم ںدیدہ
تمہاری منقبت جب بھی سنائی دس محرم کو

خلیل باصفا کو آگ میں جس وقت ڈالا تھا
دکھائی رب نے شان کبریائی دس محرم کو

لگائی آگ کس نے نفرتوں کی قوم مسلم میں
مرے شبیر نے تو تھی بجھائی دس محرم کو

گرائ لاش پہ جب لاش تھی سبط پیمبر نے
زمیں کربل کی تب تھی مسکرائی دس محرم کو

بڑی ہی عظمتیں اس کو عطا کیں رب تعالیٰ نے
سبھی کی پار کشتی ہے لگائی دس محرم کو

مرے شبیر نے کربل کی دھرتی پہ کٹا کے سر
نبی کے دین کی عظمت بچائ دس محرم کو

شرافت از زمیں تا آسماں جس کے اجالے ہیں
مرے رب نے وہ شمع ہے جلائی دس محرم کو

از نتیجہء فکر
مولانا شرافت علی شاہ مرغوبی مداری سرنیاں
سی بی گنج بریلی شریف یو پی


Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *