اندھیرا کفر و بدعت کا مٹایا غوث اعظم نے
چراغ نور ایمانی جلایا غوث اعظم نے
خدا نے دستگیری کی انہیں یہ شان بخشی ہے
ہراک کا بخت خوابیدہ جگایا غوث اعظم نے
تھیں بائیس ایک گھر میں لڑکیاں پل بھر میں ان سبکو
یہ قدرت ہے انہیں لڑکا بنایا غوث اعظم نے
یہی تو دستگیری ہے کہ بارہ سال کا ڈوبا
سفینہ ایک لمحے میں ترایا غوث اعظم نے
بلائیں رحمتیں لیتی ہیں لیکر گود میں اس کو
جسے دربار میں اپنے بلایا غوث اعظم نے
مرِيدِي لَا تَخَفْ اللَّهُ رَبِّي مژدۂ برحق
سبھی حلقہ بگوشوں کو سنایا غوث اعظم نے
قدیری پیر کی نسبت بہت ہی کام آتی ہے
کہ مجھ کو خواب میں جلوہ دکھایا غوث اعظم نے


