سلسلہ مداریہ کا روشن چراغ – ڈاکٹر انظر کی اُڑان

anzar hashmi

سلسلہ مداریہ کا روشن چراغ – ڈاکٹر انظر کی اُڑان
(از قلم : مفتی سید مشرف عقیل امجدی۔
ہاشمی دار الافتاء والقضاء موہنی شریف سیتامڑھی بہار)

الحمدللہ ثم الحمدللہ!
آج میرا دل بے پناہ خوشی سے سرشار ہے۔ میرے چھوٹے بھائی، میرے قلبی سکون، اور میرے والدین کی دعاؤں کا مظہر، انظر میاں نے انڈونیشیا کی معروف اور بین الاقوامی شہرت یافتہ اسلامک یونیورسٹی آف سالاتیگا سے پی ایچ ڈی (ڈاکٹریٹ) کی ڈگری حاصل کر کے، نہ صرف ہمارے خاندان، بلکہ پورے ملک و ملت کا نام روشن کر دیا ہے۔

یہ کامیابی محض ایک تعلیمی سند نہیں، بلکہ برسوں کی انتھک محنت، والدین کی شب بیداری دعاؤں، اور علمی و روحانی تربیت کا وہ پھل ہے جس کا ہر دانہ محبت، لگن اور اخلاص سے سینچا گیا۔
انظر میاں نے جب اپنے تحقیقی دفاع کی تیاری کی، تو میں نے اس کے اندر وہ عزم و استقامت دیکھی جو بڑے بڑے علما و محققین میں پائی جاتی ہے۔ جب ان کے پوسٹرز انڈونیشیا کے مختلف شہروں میں آویزاں ہوئے، تو میرا سینہ فخر سے چوڑا ہو گیا۔ یہ کامیابی صرف ان کی نہیں، ہم سب کی ہے۔

آج میں اس موقع پر یہ بات کہے بغیر نہیں رہ سکتا کہ سید انظر کی یہ کامیابی والدین کے خلوص، تربیت، اور دُعاؤں کے بغیر ممکن نہ تھی۔ ہمارے والد محترم ابوالعلماء حضرت علامہ مولانا مفتی سید ہاشم القادری شاہ منظری مداری مدظلہ العالیٰ جن کے سائے تلے ہم تمام بھائیوں کو علم و عمل کی دولت نصیب ہوئی، اور ہماری والدہ ماجدہ عابدہ زاہدہ، جن کی آنکھوں کی راتیں اور ہاتھوں کی دعائیں، انظر کے مقدر میں یہ کامیابی لے کر آئیں۔

میں اس گھر کا چشم دید گواہ ہوں جس نے ہر بیٹے اور بیٹیوں کو علم و فضل کے زیور سے آراستہ کیا۔
الحمدللہ! یہ میرے رب کا کرم اور والدین کی اخلاص بھری تربیت کا نتیجہ ہے کہ ہمارے تمام بھائی دینی علوم سے آراستہ و پیراستہ ہیں۔ ہر ایک نے قرآن و حدیث، فقہ و تفسیر، اور دین کی مختلف خدمتوں میں اپنی شناخت بنائی—
اس گھر میں حافظ، قاری، عالم، فاضل، مفتی، مصنف، مفکر، مدبر، محقق، معلم سب موجود ہیں۔۔۔
اللہ پاک نے مجھے بھی اپنی رحمت سے خدمتِ دین کے مختلف میدانوں میں مشغول فرمایا: فتوٰی نویسی، امامت، تدریس، خطابت اور تصنیف و تالیف کا شرف عطا کیا۔
یہ سب کچھ ہمارے والدِ محترم حضرت ابوالعلماء مفتی سید ہاشم القادری مداری صاحب قبلہ کے روحانی فیض، اور والدہ محترمہ کی پاکیزہ دعاؤں کا ثمر ہے۔
سید انظر میاں کی یہ پی ایچ ڈی محض ایک ڈگری نہیں، بلکہ امت کے لیے ایک علمی سرمایہ ہے۔ خاص طور پر جب ان کی تحقیق حضرت بابا مجنوں شاہ ملنگ مداریؒ جیسی عظیم شخصیت پر ہو، اور وہ بھی سرکاری سرپرستی میں! سید انظر میاں نے اپنی تحقیق کے لیے کئی ریاستوں، کتب خانوں، اور تاریخی مقامات کا سفر کیا، ان گنت رکاوٹوں کا سامنا کیا، مگر ہار نہ مانی، اور بالآخر کامیابی کی وہ منزل پائی جس پر ہر حق شناس آنکھ اشک شکر سے بھیگ جائے۔

میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انظر میاں کے علم میں مزید برکت عطا فرمائے، ان کے قلم کو صداقت کا علم بردار بنائے، اور ان کی تحقیق و خدمات سے سلسلہ مداریہ، ملت اسلامیہ اور پوری انسانیت کو نفع حاصل ہو۔
اے انظر! تم صرف میرے بھائی نہیں، میرے دل کا مان ہو یہ کامیابی صرف ایک پڑاؤ ہے، سفر تو ابھی شروع ہوا ہے۔

اللہ کرے تم علم کے ہر میدان میں نمایاں رہو، اور تمہارا چراغ ہر رات کو روشن کر دے۔ آمین یا رب العالمین۔

anzar hashmi

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *