اگر عورت اپنے شوہر سے کہے کہ تو میرا بھائی ہے،تو شریعت کا کیا حکم ہے/کیا عورت ظہار کر سکتی ہے؟
السلام عليكم و رحمۃاللہ و برکاتہ
بعد سلام عرض ہے کہ کیا فرماتے ہیں مفتیان شرع متین مسئلہ ہذا میں کہ زید اور سارہ میاں بیوی ہیں اب سارہ نے زید سے کہا تو میرا بھائی ہے،تو صورت ہذا کا عند الشرع کیا حکم ہوگا؟۔۔
سائل: محمد حسین
گجرات
الجواب و بالله التوفیق
وعلیکم السلام و رحمة الله تعالیٰ و برکاته
صورت مسئولہ میں سارہ کا اپنے شوہر کو اپنا بھائی کہنا لغو کلام ہے۔سارہ کے قول سے زید اور سارہ کے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا،اور سارہ کا قول باطل ہو جاۓ گا؛کیوں کہ سارہ کا قول ظہار وغیرہ پر دلالت نہیں کرتا اس لیے کہ ظہار کے لئے ضروری ہے تشبیہ کا پایا جانا؛اور بغیر تشبیہ کے ظہار نہیں ہوتا اور یہاں چونکہ تشبیہ موجود نہیں ہے تو سارہ کا قول رد ہو جاۓ گا۔
جیسا کہ کتاب الفقہ جلد چہارم مباحث الظھار کے تحت صفحہ ١٣٤ پر منقول ہے
“و معناہ إجمالاً ان حقیقة الظھار الشرعیة ھی صیغة الظھار المشتملة علی تشبیه الزوجة بالأم و نحوھا من المحرمات.
أو تشبیه جزء یعبر به عن المرأۃ کالرأس والعنق أو جزء شائع کالنصف والثلث, فقوله :تشبیه خرج عنه ما لیس تشبیھا, فاذا قال لھا: أنت أمی او أختی بدون تشبیه فانه لا یکون ظھارا،ولو نوی به الظھار”.[مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت]
اور الجوھرۃ النیرۃ کتاب الظھار جلد دوم صفحہ ۲۲۲ پر ہے
“الظھار :ھو ان یشبه الرجل إمراته, او عضوا من أعضائھا یعبر به عن جمیعھا, او جزءا شائعا منھا بمن تحرم علیه علی التابید”[مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت]
اور اگر تشبیہ موجود بھی ہوتی،تو ظھار پھر بھی نہیں ہوتا کیونکہ یہ کلام عورت کی طرف سے ہے اور ظھار کی اجازت صرف مرد کو دی گئ ہے عورت کو نہیں،
ظھار صرف مرد کی طرف سے ہوگا جیسا کہ کتب فقہ میں اس کی صراحت کی گئی ہے۔
الجوہرۃ النیرۃ کتاب الظھار جلد دوم صفحہ ۲۲۲ پر ہے
“والظھار لا یکون إلا من زوج بالغ عاقل مسلم. لزوجة قد انعقد زواجھا انعقادا صحیحا نافذا”[مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت]
نیز فتاوی تاتارخانیہ کتاب الطلاق جلد ٣صفحہ ۲۳۱ پر ہے
“وفی الینابیع :ولا یکون الظھار إلا من جھة الزوج عند ابی یوسف
وفی الخلاصة :و محمد. حتی أن المرأۃ اذا قالت لزوجھا “أنت علي کظھر أمی فعلیھا کفارۃ یمین”[مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت]والله اعلم باالصواب۔
کتبـه
احقر محمد آصف خان قمر مداری غفر لہ
خادم التدریس مدرسہ مدار العلوم گوبندہ پور بریلی
23/رمضان المبارک 1443ھ
الجواب صحیح:
خوشنود خان مداری غفر لہ
صدر المدرسین مدرسہ مذکورہ و ناظم اعلیٰ دار الافتا مداریہ






