لباس جس کا نہ ہو پرانا مدار جیسا کوئی نہیں ہے جو زندگی بھر کا رکھ لے روزہ مدار جیسا کوئی نہیں ہے ملا جو خرقہ محبتوں کا پیا جو پیالہ ہے نسبتوں کا تو بول اٹھے اشرف کچھوچھ مدار جیسا کوئی نہیں ہے جو چاہے ...

 ہم درد کے مارے ہیں آقا تیرے دورے ہیں ہو نظر کرم ہم پہ دامن کو پسارے ہیں آنکھوں میں اشکوں کی لڑی ہے لب پہ ہے یہ پکار کن کرم بر حال ما یا سیدی زندہ مدار نور نگاہ فاتح خیبر تم ہو علی کے لال جو آیا ...

 ماه نبوت شاه مدینہمہرر رسالت شاہِ مدینہ مقصود قدرت شاہِ مدینہ مطلوب فطرت شاه مدینہ عرش و کرسی چاند ستارے تیری بدولت شاه مدینہ @madaarimedia دید جمال روئے الہی تیری زیارت شاه مدینہ باتوں ہی باتوں...

 اپنے انجام سے دل پریشان تھا فرد عصیاں تھی روز جزا ہاتھ میںوہ تو کہیے بڑی خیریت ہو گئی آگیا دامن مصطفی ہاتھ میں نور سے تیرے تنویر صبح ازل تیرے جلووں سے رنگین شام ابد یری کیا بات ہے مالک جز وکل اب...