بتاؤں آپ کو کیا ہیں علی کے لختِ جگر

بتاؤں آپ کو کیا ہیں علی کے لختِ جگر
حبیب رب کی عطا ہیں علی کے لختِ جگر

نصیب ہوتا ہے پڑھکے جسے سکون و قرار
کتاب عشق و وفا ہیں علی کے لختِ جگر

اجالا چار سو پھیلا ہے انکی کرنوں کا
ضیائے غار حراء ہیں علی کے لختِ جگر

کبھی بھٹک نہیں سکتا ہے راہ منزل سے
وہ جس کے راہنما ہیں علی کے لختِ جگر

دکھانے راستہ سیدھا تھے وہ لعینوں کو
کھڑے کربل میں تنہا ہیں علی کے لختِ جگر

زمیں تا عرش یہ چرچہ ہے آج بھی پیہم
ہر اک مرض کی دوا ہیں علی کے لختِ جگر

صحابہ جتنے ہوئے ہیں شہ دو عالم کے
وہ سارے تم پہ فدا ہیں علی کے لختِ جگر

زمیں تا عرش جو خلقت ہے رب تعالیٰ کی
ہر ایک دلکی صدا ہیں علی کے لختِ جگر

قسم خدا کی شرافت سبھی کو ہیں دیتے
خدا کے گھر کا پتہ ہیں علی کے لختِ جگر

از قلم مولانا شرافت علی شاہ مداری بریلی شریف


Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *