اسے بہائے کیا موسم گل کا آناقفس جس کی نظروں میں میں اشکوں سے وہ لکھ رہا ہوں فسانہلہو روئے گا جس کو سن کر زمانہ چھپو لاکھ پردے میں تم جا کے لیکنمیرے سامنے تم کو اک دن ہے آنا ہے اب بھی فلک کے مراحل میں ...
پیدا گلوں سے رنگ بہاراں نہ ہو سکااب کے بھی کچھ جنون کا ساماں نہ ہو سکا وقت نزع جو آکے بڑھا دیتے الجھنیںاتنا بھی مجھ پہ آپ سے احساں نہ ہو سکا صیاد کے مظالمِ بے حد کے باوجودویراں ہمارے دل کا گلستاں نہ ہ...
بسایا ہم نے ہے اے دوست جس کو مشکل سےاب اس خیال سے کیسے نکال دوں دل سے دکھا رہی ہے گناہوں کو میری شام کا رنگوہی سحر جسے پایا تھا میں نے مشکل سے یونہی جو اٹھتے برابر رہے قدم اپنےضرور ہوں گے کبھی سرفراز ...
فنا یہ عارضی ہے حسن شباب ہونا ہےعیاں ہزار ستم خضاب ہونا ہے ہے رنگ لانے کو گلچین و باغباں کا نفاقنظام گلشن تازہ خراب ہونا ہے ہزار پردے حقیقت پہ ڈالے جائیں مگرپر حسن وہ ہے جسے بے نقاب ہونا ہے قفس کو لے ...
میری یہ دل کی حقیقت کو کوئی کیا جانےجو لکھ رہا ہے زمانہ ہمارے افسانے شراب بن نہیں سکتی کبھی بھی وجہ سکوںزمانہ کر لے بنا چاہے جتنے میخانے کبھی اثر بھی ہوا دل پہ شمع محفل کےہمیشہ جان تو کھویا کیے ہیں پر...
جس جگہ پھولوں کو خنداں دیکھااوس کو بھی وہیں گریاں دیکھا غیر کیا اپنی زبوں حالی پرہم نے اپنے کو بھی خنداں دیکھا ایک ناصح ہی کے آ جانے سےبزم ساقی کو پریشاں دیکھا جس جگہ عقل پہنچ سکتی نہیںآدمی کو وہاں مہ...
دل جو غرق حوادثات ہے یہحاصل مقصد حیات ہے یہ ہو تغافل سے میرے دل نہ ملولان کا احسان التفات ہے یہ میرے اظہار غم سے ہیں ناراضروٹھ جانے کی کوئی بات ہے یہ عشق کی ہار کیا بتائے گیبازی کس کی ہے کسکی مات ہے ی...