madaarimedia

ہم گنہگاروں کے حق میں تھی وہ نعمات کی رات


ہم گنہگاروں کے حق میں تھی وہ نعمات کی رات

اپنے محبوب سے خالق کی ملاقات کی رات


کیسے ہوتی تھی بسر محسن ہر ذات کی رات

پوچھتی ہے مرے افکار و خیالات کی رات


بے حجابانہ وہ بڑھتے ہوئے آقا کے قدم

اور اٹھتے ہوئے پیہم وہ حجابات کی رات


تھی ابو بکر کو صدیق بنانے والی

وہ جو بوجہل کو تھی سحر طلسمات کی رات


معترف کون نہیں رحمت عالم تیرا

دن دعاؤں کا ہے شاہد تو مناجات کی رات


یاد ہے اب بھی زمانے کو وہ عزم ہجرت

وہ ہر اک لمحہ بدلتے ہوئے حالات کی رات


ہر طرف سرور کونین کے انوار جمیل

مجھ سے مانگے ہے مچلتے ہوئے جذبات کی رات


ہاں ضیا بار ہو اے مہر رسالت کہ ہمیں

پھر ہے ہر سمت سے گھیرے ہوئے ظلمات کی رات


فرش تا عرش ہے اک سلسلہ نور ادیب “
کتنی پیاری ہے مدینے کے مضافات کی رات 

 _______________


نعل حضور تاج سر آسماں بنی

 نعل حضور تاج سر آسماں بنی
قدموں کی دھول اڑ کے مہ و کہکشاں بنی

تیری بلندیوں کی حدیں بھی نہ چھوسکی

تخئل لاکھ گردِ پس کارواں بنی


اس رحمت تمام پر قربان جائیے

جو دشمنوں کو کعبہ امن و اماں بنی


تو پیکر حسین میں جب رونما ہوا

کتنی عظیم کتنی حسیں داستان بنی


جب بھی بنے عذاب مراحل حیات کے

ان ہی کی یاد باعث آرام جاں بنی


عرفان تیری ذات کا کیا کر سکے کوئی

جو منھ سے کہدیا وہ خدا کی زباں بنی


ہر راہرو کو سیرت خیر الوریٰ ادیب

منزل میں کامیابی کا روشن نشاں بنی

 _______________


دیکھو یہ گلی کوچے یہ بام اور یہ در تو دیکھو

 دیکھو یہ گلی کوچے یہ بام اور یہ در تو دیکھو
خلد قربان ہے آقا کا نگر تو دیکھو

بے وضو جرم ہے دیدار جمال خضری

دیکھنے والو! سلیقہ ہو اگر تو دیکھو


اب نہیں آنکھوں میں کچھ نور مجسم کے سوا

آؤ لوگو! مرا معیار نظر تو دیکھو


کھنچ گیا ہو گا ہر اک منظر نور آنکھوں میں

آنے والو! در آقا سے ادھر تو دیکھو


بن گئی منزل قوسین گزر گاه نبی

ذہن حیران ہے امکان بشر تو دیکھو


لیکے پہونچی مری کاواک رویطیبہ میں

ایک گم گشتہ کا انداز سفر تو دیکھو


ابر رحمت ہے اٹھا جھوم کے طیبہ سے ادیب

ہم سے مجبور کی آہوں کا اثر تو دیکھو

 _______________


فغان عشق نبی بے اثر نہیں ہوتی

فغان عشق نبی بے اثر نہیں ہوتی

اذاں بلال نہ دیں تو سحر نہیں ہوتی


مرے حضور کی شانِ کرم کا کیا کہنا

وہ بھیک دیتے ہیں لیکن خبر نہیں ہوتی


یہ اپنے نور کا مرکز تلاش کرتے ہیں

فضول گردش شمس و قمر نہیں ہوتی


زمانے بھر میں مدینے کی وادیوں کے سوا

کہیں تشفئی ذوق نظر نہیں ہوتی


سنیں گے مدح نبی ہر زباں سے تاب ابد

یہ وہ کہانی ہے جو مختصر نہیں ہوتی


لب حضور سے نکلی ہوئی جو بات نہ ہو

زمانہ لاکھ کہے معتبر نہیں ہوتی


کرم حضور کا جب تک کہ رہبری نہ کرے


کوئی بھی منزلِ دشوار سر نہیں ہوتی


بتارہی ہے ابو جہل کی یہ بے بصری

تجلیوں کی امیں ہر نظر نہیں ہوتی


گزر رہا ہے ہر اک لمحہ حادثے کی طرح

حضور ہند میں اب تو بسر نہیں ہوتی


وہ دشمنان رسالت کی بزم ہوتی ہے

جہاں پہ عظمت خیر البشر نہیں ہوتی


ادیب ” یہ بھی کمالِ ادب شناسی ہے
لہو لہو ہے جگر آنکھ تر نہیں ہوتی 

 _______________


مقام قرب کیا ہے اور کیا شان محمد ہے

 

مقام قرب کیا ہے اور کیا شان محمد ہے
و ہی بتلائے گا جو مرتبہ دانِ محمد ہے

وہی فرمان حق بھی ہے جو فرمان محمد ہے
سمجھئے کس قدر دشوار عرفان محمد ہے

دیا درس مکمل جس نے ہم کو دین فطرت کا
قسم اللہ کی وہ صرف قرآن محمد ہے

پروں سے جھاڑتا رہتا ہے ان کے آستانے کو
نہ ہو جبریل کیوں نازاں کہ دربان محمد ہے

مذاق جستجو نے لاتعین میں جہت پائی
شعور و فکر انساں پر صداحسان محمد ہے

مدینہ کیا وہی ہیں خانہ کو نین کے مالک
جہاں میں جو بھی ہے مخلوق مہمان محمد ہے

جلال مہر کی محشر میں محشر خیزیاں توبہ
وہی محفوظ ہے جو زیر دامانِ محمد ہے

نہ خوف تشنگی ہوگا ادیب ” ان کے غلاموں کو
کہ جاری حشر میں دریائے فیضانِ محمد ہے

 _______________


رن میں علی کا لال کھڑا ہے آج نہ جانے کیا ہوگا

  آج نہ جانے کیا ہوگا  رن میں علی کا لال کھڑا ہے آج نہ جانے کیا ہوگا سہتا ستم ننھا سا گلا ہے آج نہ جانے کیا ہوگا عرش الہی کانپ رہا ہے آج نہ جانے کیا ہوگا بولی زینب کیسے بھجوں اکبر کو میں رن کی طرف بھائی یکا یک دل دھڑکا ہے … Read more

بس ایک سہارے پر سر حشر چلے ہیں

 

بس ایک سہارے پر سر حشر چلے ہیں
عاصی ہیں مگر دامن احمد کے تلے ہیں

کرتی ہیں نہیں پیار میری آبلہ پائی
وه خار جو صحراۓ مدینہ میں پلے ہیں

ہوگا نہ اثر ہم پر تیرا آتش دوزخ 
اک عمر مدینے کی جدائی میں جلے ہیں 

ان کو نہیں اندیشہ تاریکی مرقد
جو خاک طیبہ کو چہروں پر ملے ہیں

ہونے نہ ہمیں دیں گے وہ رسوا سرمحشر
نسبت تو انہیں سے ہے برے ہیں کہ بھلے ہیں

صدیق ہوں فاروق کہ عثمان علی ہوں
انہیں سبھی قرآن کے سانچے میں ڈھلے ہیں

 جب دین پہ آنچ آئی تو صحَابائے نبی نے
 رکھے ام شمشیر پر خود اپنے گلے ہیں

اللہ رے ادیب آمد سرکار دو عالم
سب خشک نہالان چمن پھولے پہلے ہیں 

_______________

کہیو نبی جی سے اوری بیریا

کہیو نبی جی سے اوری بیریا طیبہ نگریا بلیہو کہ نا ہیں چندا ستارے سب روضہ نہاریںحور و ملک توری گلیاں بہاریںبنتی کرت موہے توری دوریابیت گئی ہے سگری عمریااپنا درسوا دیکھیو کہ نا ہیں طیبہ نگریا بلیہو کہ نا ہیںدنیا سے جب ٹوٹیں ناتے رشتےآئیں لحد میں جس دم فرشتےدین دھرم پوچھن کی ہو … Read more

مدینے والے کا جلوہ ہے میری آنکھوں میں | madine wale ka jalwa hai meri ankhon men

  مدینے والے کا جلوہ ہے میری آنکھوں میںکہ کھینچ کے آئی تمنا ہے میری آنکھوں میںحریم عرش سراپا ہے میری آنکھوں میںجمال گنبد خضری ہے میری آنکھوں میںنہیں پلک پہ ستارے بہ فیض بحر نبیتجلیات کی دنیا ہے میری آنکھوں میںتڑپ رہی ہیں یہ کس کے لئے مری نظریںیہ کیسا حشر سا پر پا … Read more

گرمائے دل جو گرمئ محشر تو کیا کریں | garmaye dil jo garmiye mahshar to kya karen

گرمائے دل جو گرمئ محشر تو کیا کریں چھیڑیں نہ ذکر ساقئ کوثر تو کیا کریں عقل و جنوں میں بحث کی یہ آپڑی ہے بات پہونچیں قریب روضہ انور تو کیا کریں دیوانگی کے سجدے ہیں اور روضہ رسول قابونہ پائیں اپنے جو دل پر تو کیا کریں طیبہ کے دل فریب منازل ہیں … Read more

Top Categories