چلے تمہاری جو زندگی سے سبق تمہارے غلام لیکر
چلے تمہاری جو زندگی سے سبق تمہارے غلام لیکر رہے تو آنکھوں کا نور بن کر گئے بقائے دوام لیکر برس پڑیں گے عطا کے بادل مٹیں گے امکان سب سزا کے پڑھوں گا محشر میں جب قصیدہ حبیب داور کا نام لیکر صبا تو جاتی ہے روز طیبہ کبھی تو اتنا سلوک کرتی یہاں … Read more