تولے تو چل گردش زمانہ نہ پوچھ طیبہ میں کیا ملے گا جو محور جستجو ہے میرا وہ حجرہ عائشہ ملے گا جہان میں دہشت لحد سے ہر ایک دل غمزدہ ملے گا مگر میں خوش ہوں کہ دیکھنے کو وہاں رخ مصطفی ملے گا خدارا اے رہرو...
نور احمد سے منور ہے مدینے کی زمیں سجده گاہ مہ و اختر ہے مدینے کی زمیں قدم ناز محمد سے شرف پاتا ہے عرش رکھے ہوئے سر پر ہے مدینے کی زمیں پا گئی تھی کبھی گیسوئے محمد کی مہک اب بھی اتنی ہی معطر ہے مدینے ک...
اک تحفۂ نایاب ہے خالق کی نظر میں وہ سجدہ کیا ہے جو تری راہ گزر میں ممکن نہ ہو ادراک تری ذات کا اب تک ہونے کو تو یوں کیا نہیں امکان بشر میں سب پر تو روئے شہ بطحا کا ہے صدقہ ورنہ یہ تحلی کہاں انوا...
کچھ اور اس کو سجھئے وہ آدمی کیا ہے جسے پتہ ہی نہیں الفت نبی کیا ہے مجھے یقین ہے میں کچھ بھی کہہ نہ پاؤں گا اگر حضور یہ پونچھیں تری خوشی کیا ہے بڑے گا شوق حضوری کچھ اور اے زائر ابھی تو دور ہے طیب...
بسائے رکھو دلوں میں خیال طیبہ کا کوئی تو ہو سببِ اتصال طیبہ کا لئے ہیں چوم جو سرکار دو جہاں کے قدم تو کوچہ کوچہ ہوا بے مثال طیبہ کا مقام سدرہ نہیں ہے یہ جبرئیلِ امیں ادب ہے شرط کہ یہ ہے سوال طیب...
غلط کہ آقا نے بیت الحرام چھوڑ دیا یہ سچ ہے مکہ میں اپنا قیام چھوڑ دیا نبی نے جس سے سلام و پیام چھوڑ دیا تو کرنا اس سے سبھی نے کلام چھوڑ دیا چلے حضور جو اقصیٰ سے عرش کی جانب تو گردشوں نے جہاں کا ...
اللہ ری وہ ژرف نگاہی بلال کی سرکار دے رہے ہیں گواہی بلال کی وہ جانتا ہے کیا ہے سیاہی بلال کی دیکھی ہے جس نے نور نگاہی بلال کی اس دور کفر و شرک میں توحید کے لئے درکار تھی احد کو گواہی بلال کی جب سے شرف...
مکی مدنی ہاشی و مطلبی کے چرچے ہیں جہاں میں تری عالی نسبی کے بے مثل ہیں الفاظ احادیث نبی کے اے علم قدم چوم لے امی لقبی کے منظور نہ تھا سرور کونین کو ورنہ ہم ان کی حضوری میں پہنچ جاتے کبھی کے آئے ہیں خو...
اتنی ہی میری عرض ہے اتنی ہی التجا فقط حشر کے دن حضور دیں اپنا مجھے بتا فقط فرش زمین پر رہے جتنے تھے انبیاء فقط عرش کے میہماں بنے احمد مجتبی فقط عالم مفلسی میں تھا کوئی نہ میرا آسرا مجھ کو حضور نے دیا ...
لہو میں بوئے شرافت مرے حضور کی ہے مری حیات امانت مرے حضور کی ہے ہر امتحاں سے گذر جائے گا بہ آسانی نصیب جس کو حمایت مرے حضور کی ہے کسے ملا ہے مقام شفاعت کبری ہر اک نبی کو ضرورت مرے حضور کی ہے مجھ...