Home / حضور مدار العالمین کی شان میں منقبت

حضور مدار العالمین کی شان میں منقبت

 جو غریبوں کے کام آتا ہے اس کو قطب المدار کہتے ہیں بگڑی تقدیر جو بناتا ہے اس کو قطب المدار کہتے ہیں نور والے سے ہے نسب جس کا شمس افلاک ہے لقب جسکا وہ نقابوں میں مسکراتا ہے اس کو قطب المدار کہتے ہ...

 جیون کی کشتی کو گھیرے ہے غم کی مجدھار کرم ہو زندہ شاہ مدار کرم ہو زندہ شاہ مدار آپ جو چاہیں طے ہو جائیں میرے سارے مراحل آپ کو مشکل کیا ہے آساں کرنا میری مشکل مردوں کو زندہ کرنے کا آپکو ہے ادھکار...

 مرے کام آنے والے مرے پاسدار تم ہو ہو غموں کا کیا مجھے غم مرے غمگسار تم ہو جسے رب نے دے دئے ہیں بڑے اختیار تم ہو ہے مدار جس پہ سب کا وہ مرے مدار تم ہو بخدا تمہارا تقویٰ ہے جہان میں نرالا نہیں جسک...

 کیوں نہ ہو اس کا مقدر اوج پر قطب المدار جس پہ پڑ جائے تمہاری اک نظر قطب المدار تم نے فرمایا ہے کس درجہ سفر قطب المدار ساری دنیا ہے تمہاری رہگزر قطب المدار ہے یقیں بن جائے پل بھر میں مرا بگڑا نصی...

 منسوب ہوکے دامن قطب جہاں سے ہم عالم میں جگمگانے لگے کہکشاں سے ہم رکھتے ہیں ربط خاص ترے آستاں سے ہم ڈرتے نہیں کبھی بھی کسی آسماں سے ہم تیرے کرم کے صدقے شہنشاہ اولیاء گزرے ہیں کامیاب ہر اک امتحاں ...

 نہ جانے روضۂ قطب جہاں کیا کیا دکھائی دے اگر چشم بصیرت ہو تو پھر کعبہ دکھائی دے خدایا آرزو یہ ہے کہ وہ سپنا دکھائی دے کہ جس میں مجھکو بے پردہ رخ آقا دکھائی دے میری آنکھوں کو اے مالک عطا کر دے وہ ...

 نور تقدیر ہیں مدار جہاں حسن تدبیر ہیں مدار جہاں خود مصور کو ناز ہے جس پر ایسی تصویر ہیں مدار جہاں سر پہ رکھے ہیں مصطفیٰ کے قدم کس قدر میر ہیں مدار جہاں کیا کمی ہے مجھے دو عالم میں جب مرے پیر ہیں...

 سر سے پاؤں تک کرامت ہی کرمات ہیں مدار ایسا لگتا ہے کہ اعجاز رسالت ہیں مدار حضرت صدیق کا حسن صداقت ہیں مدار اور عمر فاروق کی شان عدالت ہیں مدار روئے عالی سے عیاں عثمان کا ہے رعب حیا اور لئے بازو ...

 سر پر ہمارے دامن قطب جہاں رہے دنیا و آخرت میں یہی سائباں رہے دھونی رمائے بیٹھا رہوں انکے نام کی مجھ سے مصیبتوں کا سدا منہ دھواں رہے دکھلائ دے گا چہرہِ سرکار بے نقاب دیوانو شرط یہ ہے عقیدت جواں ر...

 تیرے ٹکڑوں پہ میں پلتا ہوں تیرا کتا ہوں اور دنیا یہ سمجھتی ہے کہ شہزادہ ہوں تیرا اور میرا یہ رشتہ بھی عجب رشتہ ہے تو ولایت کی ہے اک شمع میں پروانہ ہوں رشک کرتا مری تقدیر پہ ہے اوج فلک تیری دہلیز...

1...89101112...27