ہر ایک دل میں بسا ان کا پیار ہے کہ نہیں زمانہ عاشق زندہ مدار ہے کہ نہیں جو بھر دے بی بی نصیبہ کا دامن امید تمہیں بتاؤ وہ با اختیار ہے کہ نہیں نبوت اور ولایت کے درمیاں جو ہو تمام ولیوں کا وہ تاجد...
بناتا بگڑے مقدر مدار کا در ہے نوازشوں کا سمندر مدار کا در ہے یہاں ہے تیز دھڑکنا بھی دیکھ بے ادبی سنبھل سنبھل دل مضطر مدار کا در ہے ہو اسکو رسم چراغاں کی احتیاج ہی کیا تجلیات کا پیکر مدار کا ہے ج...
جنکے سروں پہ آپکی نسبت کا تاج ہے میرے مدار ان کا ہر اک دل پہ کا راج ہے تم نے ہمیں ردائے کرام میں چھپا لیا بگڑا کبھی جو ظلم وستم کا مزاج ہے سایہ فگن ہے سر پہ مرے دامن مدار مجھکو کسی کا خوف نہ کل ...
چڑھا ہو درد کا دریا تو دم مدار کہو دکھائی دے نہ کنارا تو دم مدار کہو دھاڑ شیر کی سنکر وہ کانپ جائیں گے ہو دشمنوں کا جو نرغہ تو دم مدار کہو اے زائر و در قطب المدار سے تمکو ملے حسین کا صدقہ تو دم ...
تری رفعتوں کی ہے انتہا نہ ہی عظمتوں کا شمار ہے ترا رشتہ خون نبی سے ہے ترا درجہ قطب مدار ہے نہیں چاہئے کوئی آسماں ہے بہت مجھے یہی سائباں مرے سر پہ سایہ کیئے ہوئے ترے آستاں کا غبار ہے ملا سبکو ہے ...
گلوں کو ہوتی ہے جیسے بہار سے نسبت اسی طرح سے ہے اپنی مدار سے نسبت ڈبو نہ پائے گا اس کو کبھی کوئی طوفاں میرے سفینے کی ہے دم مدار سے نسبت سبھی نے پایا ہے فیضانِ مصطفیٰ ان سے بتاؤ کس کو نہیں ہے مدا...
آقا کا اولیاء میں ثانی کوئی نہیں ہے میرے مدار جیسا کوئی ولی نہیں ہے بیکار بادشاہی بیکار تاجداری تقدیر میں جو آقا تیری گلی نہیں ہے یہ کہہ رہا ہے سب سے کردار جان من کا وہ عشق کیا ہے جسمیں دیوانگی ...
ہے مستفیض زمانہ مدار والوں سے ہے جاری فیض کا دریا مدار والوں سے ہے کون ہند میں ایسا ملا نہ ہو جسکو رسول پاک کا صدقہ مدار والوں سے صدا یہ روضۂ قطب جہاں سے آتی ہے بہت قریب ہے خضری مدار والوں سے طل...
نہ پائیگا مجھے غمہائے روزگار کا ہاتھ ہے مری پشت پہ جب تک مرے مدار کا ہاتھ یہ عرش و کرسی کو چاہیں منتقل کردیں بہت بلند ہے آقا کے اختیار کا ہاتھ تمہارا ہاتھ ہے ہر اک ولی پہ سایہ فگن تمہارے سر پہ ہ...
بے سہارا ہوں سہارا چھن گیا قطب المدار دیجئے ہم بے کسوں کو آسرا قطب المدار ایسا لگتا ہے کہ جیسے میری دنیا لٹ گئی جب سے تنہا چھوڑ کر کوئی گیا قطب المدار جز تمہارے کوئی بھی حامی نہیں سنسار میں رہ گ...
