madaarimedia

دلوں میں پیار کس درجہ مدار العالمیں کا ہے

 دلوں میں پیار کس درجہ مدار العالمیں کا ہے

جسے دیکھو وہی شیدا مدار العالمیں کا ہے


علی بصری حبیب و بایزید حضرت بدیع الدین

بہت ہی مختصر شجرہ مدار العالمیں کا ہے


کوئی اعجاز دیکھے نور والے کی ہتھیلی کا

منور کس قدر چہرہ مدار العالمیں کا ہے


صدائیں گونجتی ہیں ہند میں اللہ اکبر کی

جو سچ پوچھو تو یہ صدقہ مدار العالمیں کا ہے


مدار العالمیں کے منکروں کا حشر کیا ہوگا

شفیع حشر سے رشتہ مدار العالمیں کا ہے


نظامی قادری چشتی سہروردی کہ ہوں نوری

سبھی کو سلسلہ پہنچا مدار العالمیں کا ہے


میرے سرکار نے شہرت نہ چھوڑی سرزمین کوئی

جہاں دیکھو وہاں چلہ مدار العالمیں کا ہے
 —-

مہکی ہوئی فضا ہے دیار مدار میں

 مہکی ہوئی فضا ہے دیار مدار میں

خوشبوئے مصطفی ہے دیار مدار میں


سیراب کر رہا ہے جو ہر تشنہ کام کو

دریا وہ بہہ رہا ہے دیار مدار میں


ہوتا گماں ہے طیبہ کی صبح حسین کا

وہ نور وہ ضیا ہے دیار مدار میں


منکر منافقت کا جو تجھ کو لگا ہے روگ

اس کی فقط دوا ہے دیار مدار میں آئے


آئے ہیں استواریئ نسبت کو اولیاء

میلہ سا اک لگا ہے دیار مدار میں


منکر کو بھی نگاہ بصیرت نصیب ہو

شہرت یہی دعا ہے دیار مدار میں
 —-

ملا علی کا گھرانہ کہ ہم مداری ہیں

 ملا علی کا گھرانہ کہ ہم مداری ہیں
بنیں نہ کیسے نشانہ کہ ہم مدری ہیں

فلک پہ چاند ستارے بھی دیکھیے مل کر

یہ گا رہے ہیں ترانہ کہ ہم مدار ہیں


اگر سمجھ لے مدار جہاں کی عظمت کو

کہے گا سارا زمانہ کہ ہم مداری ہیں


طواف روضے کا کرتی ہیں یوں ابابیلیں

ہو جیسے ان کو جتانا کہ ہم مداری ہیں


ہمیں ملی ہے حسینی ادا وراثت میں

ہے کھیل سر کو کٹانا کہ ہم مداری ہیں


ہمارے پاس ہے عشق مدار کی دولت

ہے ٹھوکروں میں خزانہ کہ ہم مداری ہیں


قسم خدا کی یہ نعمت ہے دو جہاں کے لیے

کسی سے تم نہ چھپانا کہ ہم مداری ہیں


نبی سے رابطہ رکھنے کی آرزو ہو اگر

تو ہم سے ملنا ملانا کہ ہم مداری ہیں


کوئی یہ پوچھے کہ شہرت ہے تیری کیا نسبت

اسے بس اتنا بتانا کہ ہم مداری
 —-

شاہوں کے دامن بھرتا ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو

 شاہوں کے دامن بھرتا ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو

میں قطب جہاں کا منگتا ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو


مشہود ہیں میرے گنگ و چمن کہتا ہے یہ دریائے ایسن

میں قطب جہاں کا صدقہ ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو


ہر آن تصور میں میرے رہتا ہے یہی نوری روضہ

رکھے ہوئے دل میں کعبہ ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو


رہتے ہیں یہاں ہر شاہ ولا کہتا ہے مکن پر کا قصبہ

میں طیبہ نگر کا ٹکڑا ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو


کیوں ہاتھ پساروں میں دردر کیوں جاؤں میں غیروں کے در پر

سرکار پہ جیتا مرتا ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو


سب کیوں نہ کریں میری عزت کیسے نہ ملے مجھ کو شہرت

آقا کے مناقب پڑھتا ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو
—-

حاجت نہیں ہے مجھ کو کسی تاجدار کی

 حاجت نہیں ہے مجھ کو کسی تاجدار کی

میرے لیے بہت ہے غلامی مدار کی


نسبت جو مل گئی ہمیں زندہ مدار کی

یہ تو عطائے خاص ہے پروردگار کی


تقدیر کہکشاں کی طرح جگمگا اٹھی

چومی ہے جب سے خاک تیرے رہگزار کی


ٹھوکر سے تو نے بخشی ہے مردوں کو زندگی

کیا بات ہے مدار تیرے اختیار کی


طوفان خود ہی کشتی کنارے لگا گیا

گونجی صدا فضاؤں میں جب دم مدار کی


اہل طلب کے واسطے ہوتی ہیں کیمیا

قطب المدار خاک تمہارے دیار کی


جس نے تمام عمر نہ کھایا نہ کچھ پیا

محضر عجیب شان ہے اس روزہ دار کی
—-

Read more

گلشن کی آرزو ہے نہ رعنائیاں پسند

 گلشن کی آرزو ہے نہ رعنائیاں پسند ہم کو درِ مدار کی ہیں جالیاں پسند اہلِ جہاں کو خلد کی ہیں وادیاں پسند مجھ کو تمہارے در کی یہ انگنائیاں پسند کشکول نسبتوں کا تیری ہے ہمیں عزیز زر سے بھری ہوئی نہیں الماریاں پسند ہم کو پیاری تیری غلامی کی بندشیں ہم لوگ واقعی … Read more

تمہارے روضے کا ہر زاویہ نرالا ہے

 تمہارے روضے کا ہر زاویہ نرالا ہے چراغ جلتا نہیں ہے مگر اجالا ہے جمال و نور کی چادر تنی ہے ہر جانب حلب سے ہند میں یہ کون آنے والا ہے تمہارے طرز ہدایت نے اے مدار جہاں غرور کفر اشارے میں توڑ ڈالا ہے یہ ہے مدار دو عالم کی نسبتوں کا اثر … Read more

ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری

 ٹھوکر میں ہے ہماری دنیا کی تاجداری ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری لوگوں ہمارے دم سے ایمان کے ہیں سائے تاریخ ہند سے تم پوچھو تو وہ بتائے اسلام کے چمن کی ، کی ہم نے آبیاری ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری اے سرور ولایت رکھنا بھرم ہمارا غیروں … Read more

عجوبہ ہے تمہاری زندگی سید بدیع الدیں

 عجوبہ ہے تمہاری زندگی سید بدیع الدیں یہ لگتا ہے ہو اعجاز نبی سید بدیع الدیں رضائے رب کی خاطر عمر بھر کا رکھ لیا روزہ اسے کہتے ہیں ذوق بندگی سید بدیع الدیں جو یہ بھارت میں ہر سو نورِ ایماں جگمگاتا ہے تمہارے دم سے ہے یہ روشنی سید بدیع الدیں ملی مخدوم … Read more

ہر ایک دل میں بسا ان کا پیار ہے کہ نہیں

 ہر ایک دل میں بسا ان کا پیار ہے کہ نہیں زمانہ عاشق زندہ مدار ہے کہ نہیں جو بھر دے بی بی نصیبہ کا دامن امید تمہیں بتاؤ وہ با اختیار ہے کہ نہیں نبوت اور ولایت کے درمیاں جو ہو تمام ولیوں کا وہ تاجدار ہے کہ نہیں کھلائے ہند میں ایمان کے … Read more

Top Categories