ہر اک سنی کے لب پر ہے ترانہ میرے شہ جی کا بنا شیدائی ہے سارا زمانہ میرے شہ جی کا نہیں ہے آنسوؤں سے اسکی آنکھوں کا کوئی رشتہ نگاہوں میں ہے جسکی مسکرانا میرے شہ جی کا مقدر کے اندھیرے تمکو چھو پائی...
قائم مرا بھرم ہے بابائے قوم وملت سب آپ کا کرم ہے بابائے قوم وملت ہر دل میں موجزن ہیں اب بھی تمہاری یادیں ہر ایک آنکھ نم ہے بابائے قوم وملت اللہ میرے دل کی کشتی بچالو آقا سیلاب رنج و غم ہے بابائے...
کہتے یہ سارے سخنور ہیں غلام السبطین علم و حکمت کا سمندر ہیں غلام السبطين سنکے نام آقا کا آنکھیں ہیں چھلکتی جنکی ایسے شیدائے پیمبر ہیں غلام السبطین خوف کیا تشنہ لبی کا ہمیں دنیا والوں وارث ساقی ک...