اللہ اللہ کیا ہے عظمت حضرت ارغون کی اولیا کرتے ہیں مدحت حضرت ارغون کی صف بصف چپ سادھے حاضر ہے پرندوں کا ہجوم دیکھ کرشان تلاوت حضرت ارغون کی کہدیا کافی ہے بس میرا خدا میرے لیے دیکھیئے تو یہ قناعت...
بس مجھے کافی ہے کردار میں ارغونی ہوں کرنا کیا جبہ و دستار میں ارغونی ہوں شافع حشر چھپا لیں گے اسے دامن میں جب یہ کہہ دے گا گنہگار میں ارغونی ہوں آخرت رہتی ہے ہر لمحہ میری نظروں میں نہیں دنیا کا ...
ہے اولیا میں دوستو ان کی نرالی شان یہ ہر سہ خواجگان ہیں یہ ہر سہ خواجگان ان کی رگوں میں خون رسالت ہے موازن شیدا ہے ان پہ اس لئے ہر ایک انجمن دیوانگان و عاشقان یا ہوں طالبان یہ ہر سے خواجگان ہیں ...