Home / Misbahmakanpuri

Misbahmakanpuri

 وہ جو ہیں حبیبِ کبریا اپنا جیسا کہتا ہے انہیں شرم ہی نہیں تجھے ذرا اپنا جیسا کہتا ہے انہیں حسن جنکے حسن پر فدا اپنا جیسا کہتا ہے انہیں عشق کا وہی ہیں مدعا اپنا جیسا کہتا ہے انہیں انبیاء و مرسلین...

 گلشن کی آرزو ہے نہ رعنائیاں پسند ہم کو درِ مدار کی ہیں جالیاں پسند اہلِ جہاں کو خلد کی ہیں وادیاں پسند مجھ کو تمہارے در کی یہ انگنائیاں پسند کشکول نسبتوں کا تیری ہے ہمیں عزیز زر سے بھری ہوئی نہی...

تری ادائے دل آویزئیِ فغاں کو سلاماے کربلا کے مؤذن تری اذاں کو سلام چلا یوں طیبہ سے کربل کو کاروان حسینپرندے کر کے چلیں جیسے آشیاں کو سلام نبی کے اجڑے ہوئے گلستاں قیامت تکبہار کرتی رہے گی تری خزاں کو س...

 خون میں ڈوبے ہوئے رنگیں نظاروں کو سلام آسمان کربلا کے چاند تاروں کو سلام جن کا مرہون کرم ہے باغ دین مصطفیٰ گلستان فاطمہ کی ان بہاروں کو سلام کرتے پروانے ہیں شاید ہو کے شمع پر فدا اہلبیت مصطفیٰ ک...