الله الله شمع غار حرا صل علیٰ سارا عالم جس نے روشن کر دیا صل علیٰ مالک کوثر اے محبوب خدا صل علیٰ ناز بردار شهید کربلا صل علیٰ کس کی آمد ہے کہ کہتے ہیں زمین و آسماں مرحبا صد مرحبا صد مرحبا صل علی...
اے دائی حلیمہ تری تقدیر بھی کیا ہے آغوش میں تیری شہ لولاک لما ہے بتلاؤ کہ ایسا بھی کوئی راہنما ہے آلودۂ خوں جسم ہے ہونٹوں پہ دعا ہے جب سے تیرا دامن میرے ہاتھوں کو ملا ہے لہراتے میری کشتی سے ہر م...
حشر کے دن گیسوئے آقا کچھ ایسے لہرائے ہیں امت عاصی پر رحمت کے جھوم کے بادل چھائے ہیں کوئی نہ سمجھا وہ اپنے کو آخر کیوں گہنائے ہیں آپ کی صورت دیکھ کے آقا شمس و قمر شرمائے ہیں کیا گزری صدیق دل پر ی...
رحمت دو عالم جب اس جہاں میں آئے ہیں نرم خو ہوئے کانٹے پھول مسکرائے ہیں آسماں نے دنیا پر یہ جو ابر چھائے ہیں ہم سے نور والے کی نعت سننے آئے ہیں بس انہیں کا حصہ ہے ہر خوشی زمانے کی دل میں عشق آقا ...
اجالوں کا انوکھا اک سمندر ہم نے دیکھا ہے جمال گنبد خضرا کا منظر ہم نے دیکھا ہے رکی تھی جس جگہ جا کر سواری اپنے آقا کی ابو ایوب انصاری کا وہ گھر ہم نے دیکھا ہے جوار گنبد خضرا تو ہے ہی نور کا ساغر...
آمنہ کی گود میں شاہِ مدینہ آگیا کفر کے مغرور ماتھے پر پسینہ آگیا دیکھ کر مختار کل کے پیٹ پر پتھر بندھے ہم کو غربت میں بھی جینے کا قرینہ آ گیا دفعتاً نکلا ہے منہ سے المدد یا مصطفیٰ جب کبھی گرداب ...
ہجر طیبہ میں لٹانے کو ہے گو ہر بادل اپنی پلکوں میں چھپائے ہے سمندر بادل سوئے طیبہ ہے رواں دوش ہوا پر بادل دیکھ لگتا ہے مقدر کا سکندر بادل نارسی کا مری قسمت کی اڑاتا ہے مذاق جو گرجتا ہے مجھے دیکھ...
کون ہے تجھ سا جو اے آمنہ والے سورج اپنی انگلی کے اشارے سے اگالے سورج کتنے تاباں ہیں در پاک نبی کے ذرے سر جھکا کر انہیں آنکھوں سے لگالے سورج ہے ضیاء بار جمال رخ زیبائے رسول ماند پڑ جائیں نہ کیوں ...
اس کی کتاب زیست کا لوگوں ہر اک باب سنہرا ہے جس کے مقدر کی تختی پر شہر مدینہ لکھا ہے پیٹ پہ اپنے باندھے ہے پتھر اور بھوکوں کو کھلاتا ہے حیرت ہے دنیا والوں کو یہ کس شان کا داتا ہے میں اس کا ہوں جس...
شاه لولاک لما ہے آمنہ کی گود میں یعنی محبوب خدا ہے آمنہ کی گود میں عید کے دن اب گہر بن جائیں گے اشک یتیم بے کسوں کا آسرا ہے آمنہ کی گود میں جلوۂ خالق کا پر تو ہے سراپا جس کی ذات ایک ایسا آئینہ ہ...