madaarimedia

يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

سلام مبارک


يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

آپ کی سرکار عالی
ہر ادا ہے بے مثالی
آئے ہیں در پر سوالی
بھیک دو جھولی ہے خالی

يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

اے حبیب رب اکبر
اے شفیع روز محشر
قاسم تسنیم و کوثر
لو خبر محبوب داور

يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

ہر مصیبت سے چھڑانا
غمزدوں کے کام آنا
قبر میں جلوہ دکھانا
حشر میں تم بخشوانا

يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

اک نظر مجھ پر خدارا
بے سہاروں کے سہارا
کیجئے اللہ اشارا
کہہ رہا ہے غم کا مارا

يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

آمنہ بی بی کاصدقہ
اور خدیجہ جی کاصدقہ
عائشہ مائی کاصدقہ
سعدیہ دائی کاصدقہ

يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

واسطہ شیر خدا کا
اور شہید کربلا کا
واسطہ غوث الوری کا
غم نہ ہو روز جزا کا

يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

صدقہ دوہرا ک ولی کا
اور کل آل علی کا
نوری گلشن کی کلی کا
سر میں ہو سودا علی کا

يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

صدقہ دونوری بدن کا
ہرلباس و پیرہن کا
سادگی و با کپن کا
صدقہ دید و پنجتن کا

يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

صدقۂ غوث الوری دو
صدقۂ خواہ پیادو
صدقہ مشکل کشا دو
اور شہید کر بلا دو

يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

صدقۂ حسن بصیری
صدقۂ قدرقدیری
ہوعطاایسی فقیری
ہم کومل جائے امیری

يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

کام لے ہم سے رشیدی
ہم نہ ہو جائیں یزیدی
صدقۂ رشد رشیدی
ہرادا پائیں وحیدی

يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

وقت ہے یہ شد و مد کا
اور بہت ہی ر دو کد کا
صدقہ دیدیجئے احد کا
غم نہ ہو روز ابد کا

يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

آئے جب حج کا مہینہ
اور چلے میرا سفینہ
پہونچوں جب شہر مدینہ
یہ کہوں میں باقرینہ

يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

انتخاب آقا کی مدحت
اصل میں رب کی ہے طاعت
کرتے ہیں تعظیم حضرت
آپ سے جنکو ہے الفت

يانبی سلام عليك يارسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلٰوة الله عليك

طیبہ کے ہیں کیسے در و دیوار دکھا دو

نعت پاک

طیبہ کے ہیں کیسے در و دیوار دکھا دو
اپنا وہ ہمیں شہر پر انوار دکھا دو

اللہ کا جلوہ ہے عیاں رخ سے تمہارے
اللہ کا جلوہ ہمیں سرکار دکھا دو

بھرتے ہیں جہاں کا سے سلاطین جہاں کے
سرکار مجھے اپنا وہ دربار دکھا دو

اسلام نے اخلاق سے دل جیت لیا ہے
اٹھی ہو کبھی ظلم کی تلوار دکھا دو

جو چاند کوٹکڑے کرے سورج کو پلٹ دے
تاریخ میں ایسا ہو تو مختار دکھا دو

سر کار قدیری کو جمال رخ زیبا
دس بار دکھایا ہے پھر اک بار دکھا دو

یہ سچ ہے کہ سرکار کون و مکاں کو بظاہر نگاہوں نے دیکھا نہیں ہے

نعت شریف

یہ سچ ہے کہ سرکار کون و مکاں کو بظاہر نگاہوں نے دیکھا نہیں ہے
مگر ان کے دیوانے پہچان لیں گے کہ وہ جیسے ہیں کوئی ایسا نہیں ہے

محبت محمد کی ہے روح ایماں حقیقت تو یہ ہے عبادت کی ہے جاں

اگر دل ہے خالی محبت سے ان کی تو سجده ترا کوئی سجدہ نہیں ہے

رضائے خدا ہے رضا مصطفٰے کی کئے جاؤ طاعت سدا مصطفے کی

اگر چھٹ گیا دامن پاک ان کا سمجھلو خدا بھی تمہارا نہیں ہے

تمنا مری آج پوری ہوئی ہے مری قبر میں ان کی جلوہ گری ہے

ذرا اور تشریف رکھئے شہ دیں ابھی میں نے جی بھر کے دیکھا نہیں ہے

خدا نے انہیں ایسا رتبہ دیا ہے انہیں مالک دو جہاں کردیا ہے

وہ عرش بریں ہو کہ فرش زمیں ہو کہاں سرور دیں کا قبضہ نہیں ہے

یہ ارض مقدس ہے جائے ادب ہے یہاں جلوہ افروز محبوب رب ہے

یہاں چشم و دل کو جھکا کر کے چلنا یہ کعبہ کا کعبہ ہے کعبہ نہیں ہے

احد نے بلایا تھا احمد کو جس دم وہ معراج کی شب سر عرش اعظم

احد نے کہا آو خلوت میں احمد احد اور احمد میں پردہ نہیں ہے

مرے مصطفے کا کرم تو ہے سب پرمگر یہ ہے موقوف ذوق طلب پر

جسے چاہیں گے وہ دکھائیں گے جلوہ کہاں میرے آقا کا جلوہ نہیں بے

یہ ایمان ہے انتخاب قدیری کہ ہے مظہر شان حق شان ان کی

خدا وحدہْ کا نہیں کوئی ثانی خدا کے نبی کا بھی سایہ نہیں ہے

گوہر بہر طریقت حضرت عبد الرشید

در شان سیدنا سید عبدالرشید میاں ، پیلی بھیت

منقبت مباركه


گوہر بہر طریقت حضرت عبد الرشید
مخزن نور سیادت حضرت عبد الرشید

مشغلہ جن کا ہمیشہ یار مولی ہی رہا
صاحب عجز و عبادت حضرت عبد الرشید

شاه محمد شبیر نے بخشی خلافت آپ کو
ہو گئے ہیں با کرامت حضرت عبد الرشید

حضرت اللہ ہو میاں نے نام رکھا آپ کا
آپ کی یہ ہے فضیلت حضرت عبد الرشید

آپ شیری اور بصیری اور قدیری قادری
آپ کی اونچی ہے نسبت حضرت عبد الرشید

راو عرفاں میں جو روشن ہو گئے شیری چراغ
ہیں یہ سب تیری بدولت حضرت عبد الرشید

اک قدیری ہی نہیں ہے آپ کے عشاق میں
ہیں تمامی اہلسنت حضرت عبد الرشید

تری فکر ہے ترا ذکر ہے نہ الم نہ کوئی ملال ہے

در شان سیدنا حضور تاج العرفا غوث زماں علامہ شاہ سید عبدالبصیر میاں عرف سر کا ر الله بومیاں

رضی اللہ تعالی عنہ ، پیلی بھیت شریف


منقبت مباركه



تری فکر ہے ترا ذکر ہے نہ الم نہ کوئی ملال ہے
مرے پاؤں چھوتی ہیں منزلیں تری جستجو کا مآل ہے

یہ کشا کشیں ، یہ مصیبتیں ، یہ اذیتیں ، یہ صعوبتیں
میرے آقا لطف کی ان نظر کہ یہاں تو جینا محال ہے

ترا آستاں ہے وہ آستاں کہ مراد پاتے ہیں سب یہاں
ہے اسیر آقا ترا جہاں ترا ایسا جود و نوال ہے

یہاں سب کوغم کی دوا لی جو مریض آیا شفا ملی
یہ کرامتیں ہیں شہا تری ترے سنگ در کا کمال ہے

مرے آقا عبد بصیر ہیں جو ولی رب قدیر ہیں
وہ ہمارے پیروں کے پیر ہیں انہیں بیکسوں کا خیال ہے

ترا انتخاب بھی آ گیا ترے در پر مرجع اولياء
ملے اس کو جام مئے بقا کہ حیات رو بزوال ہے

ہے آستانہ ترا فیض بار یا خواجہ

منقبت خواجہ غریب نواز
رضی اللہ تعالی عنہ


ہے آستانہ ترا فیض بار یا خواجہ
کہ تو ہے رحمت پرور دگار یا خواجہ

کرم سے دیکھ لو بس ایک بار یا خواجہ
مرے چمن میں بھی آئے بہار یا خواجہ

وہ اپنے چاہنے والوں کی بات سنتے ہیں
خلوص دل سے ذرا تو پکار یا خواجہ

کیا ہے تو نے ہی ساگر کو بند کوزے میں
دیا ہے حق نے تجھے اختیار یا خواجہ

یہ فیض عشق ہے کہ بیخودی کے عالم میں
زبان پر آتا رہا بار بار یا خواجہ

نہ چھین پایا کوئی تجھ سے سلطنت تیری
کہ تو ہے ہند کا وہ تاجدار یا خواجہ

شرف ملا ہے جنہیں دم قدم سے تیرے کبھی
چمک ر ہے ہیں وہ لیل و نہار یا خواجہ

سجی ہے بزم دکھادے جھلک پئے عثماں
ہے اہل دل کو ترا انتظار یا خواجہ

یہ انتخاب قدیری ہے ایک مدت سے
کرم کا آپ کے امیدوار یا خواجہ

چلے لا مکاں جو مرے بھی نظر آیا اوج محمدی

کلام معراج مصطفے
چلے لا مکاں جو مرے نبی نظر آیا اوج محمدی
تو زبان عشق یہ کہہ اٹھی بلغ العلی بکماله
سر عرش پہنچے میرے نبی تو ہر ایک بزم سجی ملی
یہی کہہ رہے تھے وہاں سبھی بلغ العلی بکماله
یہ عروج و اوج محمدی کہ نہ دے سکا کوئی ساتھ بھی
پر جبرئیل بھی ماند ہی بلغ العلی بکماله
یہ عروج سرور انبیاء کہ جب آیا سدرۂ منتهی
رکے جبرئیل یوں عرض کی بلغ العلی بکماله
نہ جہاں زمیں نہ جہاں فلک نہ کوئی بشر نہ کوئی ملک
وہاں پل میں پہونچے مرے نبی بلغ العلی بکماله
کوئی ایسی شان نہ پاسکا سر عرش کوئی نہ جا سکا
کہ یہ شان صرف انہیں ملی بلغ العلی بکماله
سر حشر اپنی یہ شان ہو یہی نعره ورد زبان ہو
کہیں مل کے سارے ہی امتی بلغ العلی بکماله
تھی جہاں میں ظلمت و تیرگی نہ کہیں اجالا نہ روشنی
ہوا جب ظہور محمدی کشف الدجی بجماله
نہ کرم کا ان کے شمار ہے انہیں دشمنوں سے پیار ہے
نہیں ایسا خلق میں کوئی بھی حسنت جميع خصاله
وہ عمر عتیق ہوں یا غنی وہ حسن حسین ہوں یاعلی
کہ ہوں غوث و خواجہ و شاہجی صلوا علیہ واٰلہ
ترا انتخاب نصیب ہے کہ تو محو ذکر حبیب ہے
 ترا شغل صبح و مسا یہی بلغ العلی بکماله

صابر کے کرم کا کیا کہنا وہ جوت جگائی کلیر میں

منقبت صابری

صابر کے کرم کا کیا کہنا وہ جوت جگائی کلیر میں
ہے جس سے اجالا ہرول میں وہ شمع جلائی کلیر میں

فیضان کی بارش ہونے لگی جب دی ہےد ہائی کلیرمیں
گاڑی ہے جو کوئی بات اپنی وہ بات بنائی کلیر میں

اپنوں کا تو کہنا ہی کیا ہے غیروں کو نوازا جاتا ہے
فيضان و کرم کی صابر نے وہ نگری بسائی کلیر میں

بڑی شفقت دکھائی ہے چناب غوث اعظم نے

منقبت شریف
بڑی شفقت دکھائی ہے چناب غوث اعظم نے
مری بگڑی بنائی ہے جناب غوث اعظم نے
جہاں میں دوسرا اب غوث اعظم ہو نہیں سکتا
نرالی شان پائی ہے جناب غوث اعظم نے
بھنور میں جب کہیں جس نے پکارا غوث اعظم کو
وہیں کشتی ترائی ہے جناب غوث اعظم نے
مریدی لاتخف الله ربی کا دیا مزدہ
بڑی ڈھارس بندھائی ہے جناب غوث اعظم نے
اندھیرے چھانٹ ڈالے اور اجالے کردیئے برپا
بساط دل سجائی ہے جناب غوث اعظم نے
نہ اترے جس کا شرما اور وہ تشنہ کاموں
کو مئے وحدت پائی ہے جناب غوث اعظم نے
کرامت بارہا دیکھی ہے ان کی اہل ایمان نے
مری مرغی جلائی ہے جناب غوث اعظم نے
قدیری عبد قادر مظہر قادر بھی قادر بھی
بڑی قدرت دکھائی ہے جناب غوث اعظم نے

الله الله الله لا اله الا هو

نعت شریف
الله الله الله لا اله الا هو
میرا محمد رحمت کل ہے رب کا ہے اعلان
تیرے جیسا کوئی نہیں ہے تیری ایسی شان-محمد
الله الله الله لا اله الا هو
دائی حلیمہ گود میں لیکر کہتی ہے ذیشان
سو جا سو جا میرے پیارے میں تیرے قربان ۔محمد
الله الله الله لا اله الا هو
اوٹنی میری دبلی پتلی دودھ بھی دیتی تھی کم
اس پر بیٹھے جب سے آقا برکت تھی ہر دم-محمد
الله الله الله لا اله الا هو
کون یہ آیا میرے گھر میں چھایا ہر سو نور
اللہ اللہ میرا مقدر فیض ملا بھر پور ۔محمد
الله الله الله لا اله الا هو
میرا پیارا سب سے نیارا نورانی ہے پھول
شمس وقمر اور تارے سارے قدموں کی اسکے دھول-محمد
الله الله الله لا اله الا هو

Top Categories