صبا نے آکر دیا یہ مژدہ حضور طیبہ بلا رہے ہیں سلام رخصت تجھے تمنا حضور طیبہ بلا رہے ہیں نہ آ مرے پاس فکر دنیا حضور طیبہ بلا رہے ہیں نہ روکے کوئی بھی میرا رستہ حضور طیبہ بلا رہے ہیں جبیں کو اپنی قدم بنا...
جو بھی مرے حضور کے در کے قریب ہیں یہ سوچئے وہ کتنے بڑے خوش نصیب ہیں آنکھوں سے اپنی موتی لٹاتے ہیں عشق کے کہنے کو ان کے چاہنے والے غریب ہیں خنجر گلے پہ پھر بھی ہے سجدے کی آرزو آقائے کائنات کے پیا...
بھروسہ پل کا نہیں یہ گھڑی ملے نہ ملے چلو مدینے یہ موقع کبھی ملے نہ ملے تو جذب شوق کو اپنا بنا رفیق سفر سفر طویل ہے ساتھی کوئی ملے نہ ملے سر نیاز ہر اک گام پر لٹا سجدے تجھے مدینے کی پھر یہ گلی مل...
کرم ہے یہ زلف مصطفیٰ کا کہ چاند نے پائی چاندنی ہے یہ زلف والیل کا ہے صدقہ کہ بن گئی رات سُرمئی ہے ہے ذرہ ذرہ ترا نگینہ عجب ہے تو گلشن مدینہ ہر اک کلی مسکرا رہی ہے ہر ایک گل پر شگفتگی ہے فراق طیب...
گیت یارو محمد کے گایا کرو اور عقیدت کے موتی لٹایا کرو جب ہواوں مدینے میں جایا کرو نکہت مصطفی لے کے آیا کرو جب کسی کی زباں پہ ہونام نبی تم درودوں کی ڈالی سجایا کرو عظمت مصطفی دل میں ہو جاگزیں اپن...
لب پہ انہیں کا ذکر بصد احترام ہے بھیجا خدا نے جن پہ درود و سلام ہے دوزخ ملی تھی وہ تو یہ کہئے حضور نے فرما دیا کہ یہ بھی ہمارا غلام ہے قسمت سے مل گیا جسے دامان مصطفیٰ واللہ اس پہ آتش دوزخ حرام ہ...
نیاز عشق بھی اور ناز دلربائی بھی عجیب چیز ہے یہ شانِ مصطفائی بھی قدم پہ جھک گئی شاہوں کی کج کلاہی بھی تها دیدنی تیرا اعجاز بے نوائی بھی بہت کہا تو بشر کہہ کے ہو گیا خاموش جو تیری ذات کسی کی سمجھ...
تکلف سے گریزاں سادگی معلوم ہوتی ہے یہ تعلیم حیات احمدی معلوم ہوتی ہے حذف ریزوں میں بھی تابندگی معلوم ہوتی ہے ارے یہ تو مدینے کی گلی معلوم ہوتی ہے کچھ اس انداز سے عالم میں خورشید حرا چمکا ہر اک ظ...
سر تا بہ قدم رحمت خالق کا خزینہ سرکار مدینہ مرے سرکار مدینہ تکتی ہے ستاروں کی نظر جس کو فلک سے نادم ہے رخ شمس و قمر جس کی چمک سے تمثیل ہی ممکن نہیں جس کی وہ نگینہ سرکار مدینہ مرے سرکار مدینہ آنک...
جلو میں اپنے ہجوم بہار لیکے چلو مدینے والے کا سینے میں پیار لیکے چلو رسول پاک سے ہر اختیار لیکے چلو دوائے گروشِ لیل و نہار لیکے چلو تمہاری حاضری ہوگی در نبی پہ قبول مگر دعائے غریب الدیار لیکے چل...
