دل جمال رخ احمد کا طلبگار تو ہے تاب دیدار نہ ہو حسرت دیدار تو ہے ہم نے مانا کہ نہیں جذب بلالی ہم میں دل نواز اب بھی مگر الفت سرکار تو ہے کچھ میسر نہیں ہم خاک نشینوں کو مگر کملی والے ترا بخشا ہوا...
دل میں حسرت نہیں دیدار مدینہ کے سوا سر میں سودہ نہیں سرکار مدینہ کے سوا جس نے ہر گام پہ ہستی کے کئے ہیں سجدے کون ہو سکتا ہے سرشار مدینہ کے سوا ساری دنیا کی کوئی شے نہ سمائی اب تک چشم دل میں در و...
جنت کے راہی کیا تجھے یہ بھی شعور ہے پروانے پر نبی کی گواہی ضرور ہے چشم کرم سے اپنی اسے جوڑ دیجئے سرکار میرا شیشۂ دل چور چور ہے ہر ذرے میں ہیں جلوۂ وحدت کی بجلیاں ہے یہ گماں دیارِ مدینہ میں طور ہ...
سلمان زمانے کا چلن بھول گئے ہیں طیبہ کی محبت میں وطن بھول گئے ہیں آقا نے کرم یوں ہے کیا فرش زمیں پر ہم تیرے ستم چرخ کہن بھول گئی ہیں اللہ رے کیف لب گفتار رسالت هم مستئ صہبائے سخن بھول گئے ہیں خض...
بر پا بزم پیمبر ہوگی تا بہ قیامت گھر گھر ہوگی عشق نبی کے جام چلیں گے بھیڑ کنارِ کوثر ہوگی دیوانوں کو عید ہے مرقد دید جمال انور ہوگی آئے وہ دیکھو سرور عالم اب ہر ایک مہم سر ہوگی دیکھیں گے سرکار ک...
یا رب مجھے وہ نعت کی توفیق عطا ہو جو رتبۂ آقا سے نہ کم ہو نہ سوا ہو بے سود ہے ہر ایک دوا یا کہ دعا ہو وہ دیکھ لیں بیمار کی جانب تو شفاء ہو مالک مجھے صحرائے مدینہ بھی عطا ہو جو خاک اڑانا ہی مقدر میں لک...
خدارا اے عازم مدینہ پہونچ کے پیش حضور عالیبھلا نہ دینا ہمیں کو اس دم ہو جب کہ خیرات بٹنے والی یہ جبر قسمت کے ظلم آخر کہاں تک اسے بیکسوں کے والی گراں ہے اب تو غریب دل پر ابھرتے جذبوں کی پائمالی ک...
محشر میں اس شان سے آیا کون و مکاں کا والی ہے سر پر ہے دستار شفاعت دوش پہ کملی کالی ہے نور مجسم کی آمد ہے ظلمت کی پامالی ہے کوند رہی ہے برق تجلی رات گزرنے والی ہے تلخی کو شیرینی دیکر بدلا دنیا کا...
یہ ممکنات سے ہے سب تجھے خدا دیدے اگر تو صرف محمد کا واسطہ دیدے تو اپنے منھ سے نہ کچھ مانگ مانگنے والے کریم ہے ترا آقا نہ جانے کیا دیدے الگ ہی رکھ مجھے دربار داریوں سے خدا فقط رسائی دربار مصطفیٰ ...
وجہ نظام کن فکاں حاصل کا ئنات ہے باعث ناز کبریا میرے نبی کی ذات ہے طیبہ کا منظر حسیں زیب تصورات ہے ذوق نگاه دیدہ ور غرق تجلیات ہے آپ ہیں مخزن کمال آپ کی ذات بے مثال یوں تو بشر ہیں سب مگر آپ کی ا...
