نہیں ہے یوں تو کسی کا جواب ناممکن مگر جواب رسالت مآب نا ممکن اٹھائیں آپ جو انگشت پاک سوئے فلک دو نیم ہونا دل ماہتاب ناممکن حضور ہی تھے جو یہ منزلیں گزار گئے وہ ذکر و فکر وہ عہد شباب ناممکن یہ جا...
ہے اگر تو میری فغان شب تو نہ بیٹھ پردۂ راز میں کبھی آ دیار حجاز میں کبھی جا دیار حجاز میں ہے ہر ایک سمت سکوت شب ہے زباں پہ حمد و ثنائے رب ذرا دیکھئے تو یہ کون ہے جو کھڑا ہوا ہے نماز میں یہی ایک ...
آئے وہ میرے سرکار سارے جگ کے تارن بار جن سے آس ہے مجھے چاند ستارے کرتے نچھاور ہیں موتی کی لڑیاںرہ رہ کے آکاش سے چھوٹیں نورانی پھلجھڑیاںدور ہوئے ساری دنیا سے ظلمت کے آثار آئے وہ میرے سرکار سارے جگ کے ت...
اسی امید میں اپنی بسر اب زندگی ہوگی کبھی تو وہ بلائیں گے کبھی تو حاضری ہوگی مری آہیں صبا لیکر مدینے جب گئی ہوگی تو شانِ رحمۃ للعالمینی جھوم اٹھی ہوگی رخ و الشمس کی توصیف پوچھو خالق کل سے کہوں گا...
کاش ہستی کا وہی آخری لمحہ ہوتا سامنے آنکھوں کے جب گنبد خضری ہوتا لوٹتی گردش ایام جو پیچھے کی طرف کیا تعجب ہے کہ نظارۂ آقا ہوتا دانت بے دیکھے اویس قرنی نے توڑے جانے کیا ہوتا اگر آنکھوں سے دیکھا ہ...
عظمت گنبد خضری ہے کہ اللہ اللہ عرش بھی جھک کے یہ کہتا ہے کہ اللہ اللہ دیکھ کے اس رخ والشمس پہ زلف والیل بس یہی منھ سے نکلتا ہے کہ اللہ اللہ انبیاء اور رسل جس کے براتی ہونگے حشر کے روز کا دولہا ہ...
کوئی راہی جو مدینے کی طرف جاتا ہے ہوک سی اٹھتی ہے اور دل مرا بھر آتا ہے ہجر طیبہ میں گزر جاتی ہیں یوں بھی راتیں دل کو سمجھاتا ہوں میں دل مجھے سمجھاتا ہے حشر میں سب کی نگاہیں ہیں نکو کاروں پر دیک...
راز دار حریم خدا آپ ہیں فہم و ادراک سے ماوریٰ آپ ہیں آرزو التجاء مدعا آپ ہیں میرے سب کچھ حبیب خدا آپ ہیں ہر نبی اپنی امت کا سردار ہے اور سردار کل انبیاء آپ ہیں بحر ہستی میں کیا موج و طوفاں کا ڈر...
آئی یاد مدینہ آئی لائی پیام راحت لائی بستی ہے جس میں یاد محمد اس دل پر قربان خدائی منزل طیب مد نظر ہے وحشت دل اب راه پہ آئی رسوا ہوا ہوں عشق نبی میں مجھ کو مبارک یہ رسوائی جرم نبی ہے پھر سے غریب...
آنکھوں سے مری آنسو طیبہ میں جدا ہو نگے مہرومہ وانجم سے تابش میں سوا ہو نگے جوش آئے گا رحمت کو در خلد کے واہونگے سجدے میں محمد جب مصروف دعا ہو نگے جب ادنی غلام ان کے کونین کے مالک ہیں سرکار مدینہ...

