مقصد فطرت نور مجسم آئے جہاں میں سرور عالم بن کے حریم قدس کا محرم آئے جہاں میں سرور عالم دور ہوا باطل کا اندھیرا پھیلا وہ پھیلا حق کا اجالا چم کا وہ چمکا نیر اعظم آئے جہاں میں سرور عالم چل چل کے ...
بروز حشر جب دیں گے حساب اول سے آخر تک غلام ان کے رہیں گے کامیاب اول سے آخر تک یہ سمجھے جب پڑھا ہر ایک باب اول سے آخر تک ہے مدح مصطفی ام الکتاب اول سے آخر تک پئے انسانیت معیارِ کردار و عمل ٹھہرا ...
ہم ہجر کی کالی راتوں میں اکثر یہی سوچا کرتے ہیں کچھ ایسے بھی ہیں جو شام و سحر نظارۂ طیبہ کرتے ہیں معلوم نہیں کن ذروں کو قدموں سے نواز ا ہو تم نے ہم اس لئے خاک طیبہ کے ہر ذرے پہ سجدہ کرتے ہیں دیو...
وہ حامی ہے جو سید مکی مدنی ہے نازاں ہیں گنہگار کہ اب بات بنی ہے کونین پہ انوار کی سایہ فگنی ہے وہ آتا ہے جس کے لئے دنیا یہ سجی ہے غلطاں صدف نور مین در عدلی ہے دندان مبارک ہیں کہ ہیرے کی کنی ہے سرکار ج...
سرگوشیاں ہیں باہم محراب میں منبر میں سرکار مدینہ ہیں صدیق کے پیکر میں شهکار رسالت ہے ایثار کا وہ پیکر اللہ نبی کو بس چھوڑ آیا ہو جو گھر میں نا فہم نہ سمجھیں گے ہٹ دھرم نہ مانیں گے کیا منصب فاروق...
تری ذات سے منور یہ فلک ہے یہ زمیں ہے تو ہی شاہکار قدرت تو ہی نور اولیں ہے تو کبھی ہے لا مکاں میں کبھی بزم بیکساں میں کبھی عرشِ حق ہے مسند کبھی بوریہ نشیں ہے ترے نور نے مٹائے رہ وہم کے اندھیرے تر...
اکرام کم نہیں ہیں یہ سر کار آپ کے آزاد ہیں غموں سے گرفتار آپ کے محروم دید آنکھوں میں اشکوں کے کچھ گہر لائے ہیں نظر تشنۂ دیدار آپکے اے آرزوئے ہر دل بیتاب آئیے سب منتظر ہیں حاضر در بار آپ کے بے مث...
اے سرور کونین شہنشاہِ دوعالم سر تا بہ قدم پیکر انوار مجسم مسجود ملائک ہے ترا نور مکرم کہتی ہے چمکتی ہوئی پیشانئ آدم مدح شہ لولاک بیاں کیسے کریں ہم ذکر ان کا سوا فرصت ہستی ہے بہت کم اللہ رے شیرین...
اللہ اللہ حضور کی محفل نور کے لوگ نور کی محفل آسمانوں پہ بھی سجائی گئی ان کے جشن ظہور کی محفل کانپ جاتے ہیں بایزید و جنید ہے وہ کتنے شعور کی محفل حشر میں ہونگے ساقئ کوثر اور شراب طہور کی محفل جز...
پھیلا ہوا وہ دامن رحمت تو دیکھیے محشر میں مصطفیٰ کی عنایت تو دیکھیے شیریں ہے اتنا نام محمد خدا گواہ پیوست لب سے لب ہیں حلاوت تو دیکھیے امت کسی نبی کی ہو وہ بخشوا ئینگے میرے نبی کی شان شفاعت تو د...
