اپنے انجام سے دل پریشان تھا فرد عصیاں تھی روز جزا ہاتھ میں
اپنے انجام سے دل پریشان تھا فرد عصیاں تھی روز جزا ہاتھ میںوہ تو کہیے بڑی خیریت ہو گئی آگیا دامن مصطفی ہاتھ میں نور سے تیرے تنویر صبح ازل تیرے جلووں سے رنگین شام ابد یری کیا بات ہے مالک جز وکل ابتدا ہاتھ میں انتہا ہا تھ میں وہ تھا اعجاز گفتار و … Read more