جو دل کو احساس نارسی دے وہ کرب غم ہے خوشی نہیں ہے فراق طیبہ میں جو بسر ہو وہ موت ہے زندگی نہیں ہے پہنچ گئے ہیں جہاں پہ آقا مجالِ جبریل بھی نہیں ہے یہ ہے مقام حبیب داور کمال پیغمبری نہیں ہے دکھان...
آدمی آدمیت سے جانے لگے بربریت کے جوہر دکھانے لگے موت سے زندگی کو ڈرانے لگے پھر محمد مجھے یاد آنے لگے دب گئی شور باطل سے حق کی صدا چھا گئی ماہ کامل پہ کالی گھٹا کفر کے فتنے پھر سر اٹھانے لگے پھر محمد م...
سمت مکہ سے اٹھی جھوم کے رحمت کی گھٹا آئے محبوب خدا آئے محبوب خدا چشمۂ نور بها، ہر طرف پھیلی ضیا ظلمت کفر گھٹی نور ایمان بڑھا بقعۂ نور بنی سارے زمانے کی فضا آئے محبوب خدا آئے محبوب خدا ساقیا جام چلے جس...
فریاد جو دل سے کی جائے مملو بہ اثر ہو جاتی ہے سینے میں جو ہوتی ہے دھڑکن طیبہ میں خبر ہو جاتی ہے دنیا کی نگاہیں دیکھتی ہیں تب شکل محمد میں اس کو تخئیل حسین قدرت جب ہمشکل بشر ہو جاتی ہے اللہ رے کیف عشق ...
تولے تو چل گردش زمانہ نہ پوچھ طیبہ میں کیا ملے گا جو محور جستجو ہے میرا وہ حجرہ عائشہ ملے گا جہان میں دہشت لحد سے ہر ایک دل غمزدہ ملے گا مگر میں خوش ہوں کہ دیکھنے کو وہاں رخ مصطفی ملے گا خدارا اے رہرو...
نور احمد سے منور ہے مدینے کی زمیں سجده گاہ مہ و اختر ہے مدینے کی زمیں قدم ناز محمد سے شرف پاتا ہے عرش رکھے ہوئے سر پر ہے مدینے کی زمیں پا گئی تھی کبھی گیسوئے محمد کی مہک اب بھی اتنی ہی معطر ہے مدینے ک...
اک تحفۂ نایاب ہے خالق کی نظر میں وہ سجدہ کیا ہے جو تری راہ گزر میں ممکن نہ ہو ادراک تری ذات کا اب تک ہونے کو تو یوں کیا نہیں امکان بشر میں سب پر تو روئے شہ بطحا کا ہے صدقہ ورنہ یہ تحلی کہاں انوا...
کچھ اور اس کو سجھئے وہ آدمی کیا ہے جسے پتہ ہی نہیں الفت نبی کیا ہے مجھے یقین ہے میں کچھ بھی کہہ نہ پاؤں گا اگر حضور یہ پونچھیں تری خوشی کیا ہے بڑے گا شوق حضوری کچھ اور اے زائر ابھی تو دور ہے طیب...
بسائے رکھو دلوں میں خیال طیبہ کا کوئی تو ہو سببِ اتصال طیبہ کا لئے ہیں چوم جو سرکار دو جہاں کے قدم تو کوچہ کوچہ ہوا بے مثال طیبہ کا مقام سدرہ نہیں ہے یہ جبرئیلِ امیں ادب ہے شرط کہ یہ ہے سوال طیب...
غلط کہ آقا نے بیت الحرام چھوڑ دیا یہ سچ ہے مکہ میں اپنا قیام چھوڑ دیا نبی نے جس سے سلام و پیام چھوڑ دیا تو کرنا اس سے سبھی نے کلام چھوڑ دیا چلے حضور جو اقصیٰ سے عرش کی جانب تو گردشوں نے جہاں کا ...
