عظمت گنبد خضری ہے کہ اللہ اللہ عرش بھی جھک کے یہ کہتا ہے کہ اللہ اللہ دیکھ کے اس رخ والشمس پہ زلف والیل بس یہی منھ سے نکلتا ہے کہ اللہ اللہ انبیاء اور رسل جس کے براتی ہونگے حشر کے روز کا دولہا ہ...
کوئی راہی جو مدینے کی طرف جاتا ہے ہوک سی اٹھتی ہے اور دل مرا بھر آتا ہے ہجر طیبہ میں گزر جاتی ہیں یوں بھی راتیں دل کو سمجھاتا ہوں میں دل مجھے سمجھاتا ہے حشر میں سب کی نگاہیں ہیں نکو کاروں پر دیک...
راز دار حریم خدا آپ ہیں فہم و ادراک سے ماوریٰ آپ ہیں آرزو التجاء مدعا آپ ہیں میرے سب کچھ حبیب خدا آپ ہیں ہر نبی اپنی امت کا سردار ہے اور سردار کل انبیاء آپ ہیں بحر ہستی میں کیا موج و طوفاں کا ڈر...
آئی یاد مدینہ آئی لائی پیام راحت لائی بستی ہے جس میں یاد محمد اس دل پر قربان خدائی منزل طیب مد نظر ہے وحشت دل اب راه پہ آئی رسوا ہوا ہوں عشق نبی میں مجھ کو مبارک یہ رسوائی جرم نبی ہے پھر سے غریب...
آنکھوں سے مری آنسو طیبہ میں جدا ہو نگے مہرومہ وانجم سے تابش میں سوا ہو نگے جوش آئے گا رحمت کو در خلد کے واہونگے سجدے میں محمد جب مصروف دعا ہو نگے جب ادنی غلام ان کے کونین کے مالک ہیں سرکار مدینہ...
مقصد فطرت نور مجسم آئے جہاں میں سرور عالم بن کے حریم قدس کا محرم آئے جہاں میں سرور عالم دور ہوا باطل کا اندھیرا پھیلا وہ پھیلا حق کا اجالا چم کا وہ چمکا نیر اعظم آئے جہاں میں سرور عالم چل چل کے ...
ہم ہجر کی کالی راتوں میں اکثر یہی سوچا کرتے ہیں کچھ ایسے بھی ہیں جو شام و سحر نظارۂ طیبہ کرتے ہیں معلوم نہیں کن ذروں کو قدموں سے نواز ا ہو تم نے ہم اس لئے خاک طیبہ کے ہر ذرے پہ سجدہ کرتے ہیں دیو...
بروز حشر جب دیں گے حساب اول سے آخر تک غلام ان کے رہیں گے کامیاب اول سے آخر تک یہ سمجھے جب پڑھا ہر ایک باب اول سے آخر تک ہے مدح مصطفی ام الکتاب اول سے آخر تک پئے انسانیت معیارِ کردار و عمل ٹھہرا ...
وہ حامی ہے جو سید مکی مدنی ہے نازاں ہیں گنہگار کہ اب بات بنی ہے کونین پہ انوار کی سایہ فگنی ہے وہ آتا ہے جس کے لئے دنیا یہ سجی ہے غلطاں صدف نور مین در عدلی ہے دندان مبارک ہیں کہ ہیرے کی کنی ہے سرکار ج...
سرگوشیاں ہیں باہم محراب میں منبر میں سرکار مدینہ ہیں صدیق کے پیکر میں شهکار رسالت ہے ایثار کا وہ پیکر اللہ نبی کو بس چھوڑ آیا ہو جو گھر میں نا فہم نہ سمجھیں گے ہٹ دھرم نہ مانیں گے کیا منصب فاروق...