دور غم گزار مسرت کا زمانہ آگیا

Allama Niyaz Makanpuri

دور غم گزار مسرت کا زمانہ آگیا
آنسوؤں پر اب مجھے بھی مسکرانا آگیا

دیکھی بھی جاتی کہاں تک بجلیوں کی بے رخی
سوز کی منزل پہ خود ہی آشیانہ آگیا

ماجرائے غم گئی گزری ہوئی سی بات تھی
وہ تو کہیے سامنے میرے فسانہ آگیا

جب کسی مجبور پر ٹوٹا کوئی تازہ ستم
ہاتھ اک دنیا کو ہنسنے کا بہانہ آگیا

زخم جب احساس کے کچھ مندمل ہونے لگے
وقت پھر لے کر نیا اک تازیانہ آگیا

کیف محرومی نے وہ بخشی ہے اسودہ دلی
دامن امید میں جیسے خزانہ آگیا

توڑ ڈالے نا امیدی نے رباب دل کے تار
اب جوانی پر مرے غم کا ترانہ آگیا

اب جنون رہبری کا حشر کیا ہوگا نیاز
اب شکستِ پائے ہمت کا ٹھکانہ آگیا

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *