madaarimedia

سوال – شوال کا چاند مکہ شریف میں دیکھا تو کیا حج کرنا فرض ہوجائے گا؟


کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان شرع متین خصوصاً فقیہ امت مفتی اعظم حضرت علامہ الشاہ مفتی اسرافیل حیدری مداری صاحب قبلہ اس مسلہ میں کہ زید جو کہ شرعی فقیر ہے اس نے کوشش کر کے کچھ رقم جمع کی اور وہ شوال میں عمرہ کرنے چلا گیا یا رمضان المبارک میں گیا اور شوال کا چاند مکہ شریف میں دیکھا تو کیا اس شرعی فقیر پر حج کرنا فرض ہوجائے گا باوجودیکہ وہ حج کرنے کی استطاعت نہیں رکھتا ادلہ شرعیہ کی روشنی میں جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع دیں المستفتی فقیر ریاض احمد مداری متصل مسجد مدار العالمین محلہ عباس نگر بہیڑی بریلی یوپی انڈیا

بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب بعون الملک الوھاب
اگر زید شرعی فقیر ہے، یعنی وہ اتنی مالی استطاعت نہیں رکھتا کہ حج کے تمام اخراجات برداشت کر سکے، تو اس پر حج فرض نہیں ہوگا، خواہ وہ شوال میں مکہ مکرمہ میں موجود ہو یا رمضان المبارک میں گیا ہو اور وہاں شوال کا چاند دیکھ لے۔

دلائلِ شرعیہ

1. قرآنِ مجید
﴿وَلِلّٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ ٱسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًۭا﴾ (آلِ عمران: 97)
ترجمہ: اور اللہ کے لیے لوگوں پر اس گھر کا حج فرض ہے، جو اس تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو۔

2. حدیثِ مبارکہ
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: “من استطاع إليه سبيلاً فليحج، ومن لم يستطع فلا حج عليه” (ابنِ ماجہ، حدیث: 2891) ترجمہ: جو شخص اس (حج) کی استطاعت رکھتا ہو، وہ حج کرے، اور جو استطاعت نہ رکھتا ہو، اس پر حج فرض نہیں۔

3. فقہِ حنفی کا اصول
فقہ حنفی میں حج کی فرضیت کے لیے “استطاعت” شرط ہے، اور استطاعت کا مطلب یہ ہے کہ حج کے سفر کے اخراجات اور واپسی کے بعد ضروریاتِ زندگی کے لیے کافی مالی وسائل موجود ہوں۔ (درمختار مع ردالمحتار، کتاب الحج، ج 2، ص 462)

نتیجہ
زید اگر شرعی فقیر ہے اور حج کی مالی استطاعت نہیں رکھتا، تو اس پر حج فرض نہیں ہوگا، اگرچہ وہ شوال کا چاند مکہ مکرمہ میں دیکھ لے۔ اس لیے اس پر لازم نہیں کہ وہ حج کرے، بلکہ جب تک استطاعت حاصل نہ ہو، اس پر حج فرض نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ
الفقیر اِلیٰ رحمۃاللہ الجلیل ابو الحماد محمد اسرافیل حیدری مداری

اس فتوے کو یہاں سے داؤنلوڈ کرسکتے ہیں

Leave a Comment

Related Post

Top Categories