ہر گھڑی اور شام و سحر آپ کی

ہر گھڑی اور شام و سحر آپ کی
مدح کرتے ہیں جن و بشر آپ کی

یہ شجر آپ کی یہ حجر آپ کی
کرتے توصیف شمس و قمر آپ کی

رب تعالیٰ کبھی رد ہے کرتا نہیں
کس قدر ہے دعا میں اثر آپ کی

جسکی خاطر بنے یہ زمین و آسماں
کس قدر ذات ہے معتبر آپ کی

یہ زمین و زماں یہ مکین و مکاں
نعت پڑھتے ہیں نجم و قمر آپ کی

آپکا دیکھا در جب سے کہنے لگے
لگتی مٹی ہے لعل و گہر آپ کی

اپنے روضے پہ جسکو طلب کر لیا
کرتا مدحت ہے آٹھو پہر آپ کی

مشک و عنبر وہ بن کر مہکنے لگا
جس نے بھی چوم لی رہگزر آپ کی

رشک خلد بریں بن گئی وہ زمیں
اٹھی چشم کرم ہے جدھر آپ کی

جاگ اٹھے گا سویا نصیبہ مرا
جب اٹھیگی کسی دن ئظر آپ کی

یا نبی میرے دل کا یہ ارمان ہے
میں بھی مدحت کروں عمر بھر آپکی

اے شرافت سنو سوئے طیبہ چلو
زندگی ہے بچی مختصر آپ کی

از نتیجہء فکر
مولانا شرافت علی شاہ
مداری بریلی شریف یو پی


Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *