حسنین کا نانا آگیا حسنین کا نانا آگیا

syed shajar ali manqabat

ہر طرف چھایا اندھیرا تو وہی نور آیا کرنے دکھ درد و الم دل سے وہی دور آیا
قبر میں خوف اندھیروں سے لگا جب ہم کو ظلمت قبر کی کرنے وہی کافور آیا
امت کا مسیحا آگیا غم خوار زمانہ آگیا حسنین کا نانا آگیا حسنین کا نانا آگیا

اللہ نے بندے کو دیکھا پاس اس کے نیک اعمال نہ تھے عاصی کو جہنم کی جانب جس وقت فرشتے لے کے چلے
سر پر ڈالے کالی کملی وہ بن کے سہارا آگیا حسنین کا نانا آگیا حسنین کا نانا آگیا حسنین کا نانا آگیا

یہ کون سی ذات بابرکت لے کر فضل رحماں آئی بوڑھی بکری نے دودھ دیا اور لاغر اونٹ میں جاں آئی
یہ کون بھلا تیرے گھر میں اے دائی حلیمہ آگیا حسنین کا نانا آگیا حسنین کا نانا آگیا حسنین کا نانا آگیا

موسی سے ابن مریم تک آدم سے لے کر ایں دم تک دم داروں سے ہر بے دم تک اس عالم سے اس عالم تک
سب کا داتا سب کا مولا ہر ایک کا آقا آگیا حسنین کا نانا آگیا حسنین کا نانا آگیا حسنین کا نانا آگیا

کہہ دو نہ مسافر فکر کریں رنجیدہ اب مہمان نہ ہوں غربت سے کہو مت گھبراؤ مفلس سے کہو حیران نہ ہوں
سلمان کا داتا آگیا بوذر کا مولا آگیا حسنین کا نانا آگیا حسنین کا نانا آگیا حسنین کا نانا آگیا

مرجھائے تھے گلشن کے سب گل سہمی سہمی سی تھی بلبل بلبل چہکی گل مسکائے چٹخی کلیاں مہکی سنبل
کوئل کوکی غنچے مہکے اور ابر بہاراں چھا گیا حسنین کا نانا آگیا حسنین کا نانا آگیا حسنین کا نانا آگیا

وہ نازش عیسی و موسی وہ رشک کوہ طور بھی ہے وہ ایک بشر بھی ہے اے شجر وہ نور سراپا نور بھی ہے
کونین میں جس کا پھیلا ہے ہر سمت اجالا آگیا حسنین کا نانا آگیا حسنین کا نانا آگیا حسنین کا نانا آگیا

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *