ہستی کو محبت میں فنا کون کرے گا

ہستی کو محبت میں فنا کون کرے گا
عباس سی جہاں میں وفا کون کر گا

کربل میں جس طرح کا کیا ہے یزید نے
بتلاؤ اس طرح کا دغا کون کرے گا

فرمائینگے جسے بھی وہی خلد جائگا
محشر میں دیکھنا یہ عطا کون کریگا

سجدے میں سر ہے خنجر اعدا ہے حلق پر
اس شان سے سجدے کو ادا کون کریگا

رہبر ہمارے جو ہیں سلامت رہیں سدا
ورنہ ہمارے حق میں دعا کون کرے گا

ہاتھوں سے اہل بیت کا دامن نہ چھوڑنا
بیڑا بھنور سے پار ترا کون کرے گا

روٹھے جو اہل بیت تو میدان حشر میں
دوزخ سے عاصیوں کو رہا کون کرے گا

یہ کہہ رہا ہے سارا زمانہ اے شرافت
شبیر جیسی رب کی ثنا کون کرے گا

از قلم
مولانا شرافت علی شاہ مرغوبی
مداری سرنیاں سی بی گنج بریلی


Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *