جس پہ غوث اعظم جب اک نگاہ کردیں گے
کاسئہ طلب اس کا ایک پل میں بھر دیں گے
گیارہویں کے دولہا کی شان ہی نرالی ہے
ان سے مانگ کر دیکھو خلد و سیم و زر دیں گے
دو جہاں کی ہر نعمت ان کے باپ دادا کی
دولت جہاں دیں گے خلد میں وہ گھر دیں گے
ہم گدائے جیلاں ہیں فخر خوش نصیباں ہیں
نام غوث پر ہم تو دل ہی کیا ہے سردیں گے
گیارہویں کی محفل خود غوث پاک کرتے تھے
ہم تمام دنیا کو غوث کی ڈگر دیں گے
کیا کمی قدیری ہے غوث کے خزانے میں
جو بھی دل سے مانگے گا غوث خوب تر دیں گے
اس فائل کو یہاں سے ڈاؤنلوڈ کریں
10


