کرم کیجئے اے مدار دو عالم تمہاری عطا کی ضرورت پڑی ہے
پھنسا میرا مجدھار میں ہے سفینہ مجھے ناخدا کی ضرورت پڑی ہے
بہن غوث اعظم کی ہیں پھر بھی ہیں دیکھو ملی ان کو اولاد ہے تیرے صدقے
نصیبہ کو بھی اے مدار دو عالم تمہاری دعا کی ضرورت پڑی ہے
نہ آئیں کوئی مشکلیں میرے آگے ذرا دیر میں سارے امراض بھاگے
بہت کام ائی تیرے در کی مٹی جو مجھ کو دوا کی ضرورت پڑی ہے
تیرا فیض ہر ایک ولی نے ہے پایا تیرے وسل سے اپنا دل جگمگایا
یہ سچ ہے کہ عالم کے ہر ایک ولی کو مدار الوری کی ضرورت پڑی ہے
اس فائل کو یہاں سے ڈاؤنلوڈ کریں
10




