کفر میں ڈوب کے تاریک نہ دنیا کرنا

کفر میں ڈوب کے تاریک نہ دنیا کرنا
ذکر شبیر سے گھر گھر میں اجالا کرنا

میں نے یہ سوچ کے لو آپ سے لگائی ہے
آپ کو زیب ہے ہر ادنیٰ کو اعلیٰ کرنا

اے حسین ابن علی آپکا ثانی ہی نہیں
آپ ہی جانتے ہیں قطرے کو دریا کرنا

دشمن آل نبی جن گھروں میں ہوں رہتے
ان گھروں سے نا کبھی بھول کے رشتہ کرنا

یاد رکھے گا زمانہ یہ یقیں ہے مجھ کو
زیر خنجر مرے شبیر کا سجدہ کرنا

دیکھکے قید میں مظلوم نبی زادوں کو
یاد آتا ہے پرندوں۔ کا بسیرا کرنا

آپکے قدموں سے پائی ہے شفا فطرس نے
آپ کا کام ہے بیمار کو اچھا کرنا

جان جاتی ہے تو جائے یہ خدا پر چھوڑو
اپنے ہر قول کو ہر حال میں پورا کرنا

پوچھو سقائے سکینہ سے یہی دینگے جواب
پیاس کو آتا ہے دریاؤں پہ قبضہ کرنا

رہتی ہونٹوں پہ شرافت کے ہے فریاد یہی
اس پہ محشر میں کرم سیدہ زہرہ کرنا

از قلم
مولاناشرافت علی شاہ مرغوبی مداری
سرنیاں سی بی گنج بریلی شریف یو پی


Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *