مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ

syed shajar ali manqabat

مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ
ہے جنت کا بس ایک زینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ

چمکتے ستارے یہ کہنے لگے ہیں زمیں کے نظارے یہ کہنے لگے ہیں
چہک کر یہ چڑیوں نے دی ہیں صدائیں ہر اک غم کے مارے یہ کہنے لگے ہیں
نبی جب ہیں آئے مدینے میں لوگوں بنا رشک جنت مدینہ

ہر اک سے تڑپ کر میں کہتا رہا ہوں جدائی میں طیبہ کی سہتا رہا ہوں
چلے جا رہے ہیں سبھی سوئے طیبہ جدا میں مدینے سے رہتا رہا ہوں
ہر اک جا رہا ہے مگر میں نہ پہنچا جب آیا ہے حج کا مہینہ

سروں پر ہو سایہ جناب علی کا کرم ہم پہ ہو میرے زندہ ولی کا
ملے غوث و خواجہ کا صدقہ ہمیں بھی صحابہ کا فیض اور حسین جلی کا
سر حشر پانی جو آئے ڈبانے ملے پنجتن کا سفینہ

الہی دکھا دے ہمیں بھی وہ دھرتی شفا ہی شفا جس زمیں کی ہے مٹی
جہاں کوئی گورا ہے اور ہے نہ کالا جہاں ہے برابر امیری غریبی
ہمیں بھی کھلا دے وہاں کی کھجوریں ہمیں آب زمزم ہے پینا

ہے درد و علم میں یہ امت تمہاری انہیں سب پریشان کرتے ہیں ناری
سہارا انہیں دو کرم ان پہ کردو کرو اپنے گلشن کی خود آبیاری
تیرے امتی ایک ہو جائیں سارے نہ دل میں رہے کوئی کینہ

مسلماں کو بس آپ کا آسرہ ہے زمانہ مسلماں کے پیچھے پڑا ہے
کرم کیجیے تاجدار مدینہ شجر کی یہی آپ سے التجا ہے
مصیبت ٹلے اور حالات بدلیں ہوا اپنا مشکل میں جینا

Countdown Redirect Button
اس فائل کو یہاں سے ڈاؤنلوڈ کریں
10
Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!