ماشاءاللہ آقا کا دربار نرالا ہے کملی والا وہ میرا سرکار نرالا ہے
سرکار کا روضہ ماشاءاللہ سرکار کا چہرہ ماشاءاللہ
سرکار کی آنکھیں ماشاءاللہ سرکار کا تلوہ ماشاءاللہ
قبر میں آئے ہیں جو فرشتے کام نہ آئے ناتے رشتے
اس میں گناہوں کی کثرت تھی کھولے گئے جب میرے نوشتے
آگئے آقا لاج بچانے پہنچا قدم کو گھستے گھستے
جلوے دکھلانا ماشاءاللہ مرقد میں آنا ماشاءاللہ بخشش کا بہانہ ماشاءاللہ جنت دلوانا ماشاءاللہ
جو قبر میں لے کر آیا وہ انوار نرالا ہے کملی والا وہ میرا سرکار نرالا ہے
فاطمہ زہرا اور ہیں حیدر بنت نبی و فاتح خیبر
جن کے بچے خلد کے سرور یعنی وہ شبیر و شبر
جو ہیں جہاں میں سب سے افضل جو دنیا میں سب سے بہتر
وہ فاتح خیبر ماشاءاللہ شبیر و شبر ماشاءاللہ زہرا کے شوہر ماشاءاللہ سب آل پیمبر ماشاءاللہ
میرے محمد کا سارا گھر بار نرالا ہے کملی والا وہ میرا سرکار نرالا ہے
پیارے صحابہ کی محفل ہے جیسے خلد کی وہ منزل ہے
ایک صدیق اور اک عادل ہے جن پر شیدا سب کا دل ہے
رتبہ رضی اللہ ہیں جن کا جن کی ثنا کرنا مشکل ہے
صدیق اکبر ماشاءاللہ فاروق دلاور ماشاءاللہ عثمان و ابوذر ماشاءاللہ سلمان و حیدر ماشاءاللہ
دنیا کے گلشن میں یہ گلزار نرالا ہے کملی والا وہ میرا سرکار نرالا ہے
جس نے سورج کو پلٹایا کنکریوں سے کلمہ پڑھایا
پیاس سے تڑپے جب ہیں صحابہ انگلی سے چشمہ ہے بہایا
چاند کو دو پارہ ہے کیا اور پیڑ کو اپنے پاس بلایا
سورج پلٹانا ماشاءاللہ اور پیڑ بلانا ماشاءاللہ چشموں کو بہانہ ماشاءاللہ مختار زمانہ ماشاء اللہ
وہ دونوں جہاں کا مالک اور مختار نرالا ہے کملی والا وہ میرا سرکار نرالا ہے
جس کو علی نے علم دیا ہے ہند میں آقا نے بھیجا ہے
جعفر صادق کا بیٹا ہے حنفیت کا دیتا پتہ ہے
دیکھ شجر نور یزدانی سات نقابوں سے چھنتا ہے
چہرے پر پردہ ماشاءاللہ تا عمر کا روزہ ماشاءاللہ ہر جانب چلہ ماشاءاللہ وہ فیض کا دریا ماشاءاللہ
سب یہ بولے زندہ شاہ مدار نرالا ہے کملی والا وہ میرا سرکار نرالا ہے



