کفر کو اب دنیا سے مٹانے آئے ہیں سرکار محمد صلی علی
محبوب رب شافع محشر نبیوں کے سردار محمد صلی علی
مہکے گااب ہر اک گلشن پھول ہر اک مسکائے گا
ڈالی ڈالی غنچہ غنچہ گیت نبی کے گائے گا
اجڑے چمن میں کرنے ائے رحمت کی بوچھار محمد صل علی
آپ کے قدموں کی برکت سے ظلمت ہے کافور ہوئی
آپ کی آمد سے ہے آقا یہ دنیا پر نور ہوئی
آپ کے دم سے ہی ہیں دونوں عالم میں انوار محمد صلی علی
تکتے ہیں جن کو حیرت سے سورج چاند ستارے
جن کے در پر حاضر ہیں سب جھولی اپنی پسارے
آمنہ بی بی کی گودی میں اج ہیں جلوہ بار محمد صلی علی
نفرت کرنے والوں کو پیغام محبت کا دیں گے
ظلم و تشدد جبر کو وہ انعام ہدایت کا دیں گے
پھیلانے دنیا میں ائے ہر جانب ہیں پیار محمد صل علی
ڈوبی ہوئی کشتی نے کنارہ آپ سے آقا پایا
بے کس مجبوروں نے سہارا آپ سے آقا پایا
آپ کے جیسا کون ہے غم کے ماروں کا غم خوار محمد صلی علی
لب پہ درود پاک کا تحفہ اج سجا لو دیوانوں
اپنے سینوں میں اقا کا عشق بسا لو دیوانوں
دل کو یقین ہے آج کریں گے سب کا بیڑا پار محمد صلی علی




