
آپ کے نام پہ قربان میری عزت و جاں
ہو سلام آپ پہ اے قطب مدار دو جہاں
ہند میں دین حنیفہ کی اشاعت کیلئ
آپ آئے تھے زمانے کی ہدایت کیلئے
آپ ہی ہیں قدم پاک محمد ” کے نشاں
ہو سلام آپ پہ اے قطب مدار دو جہاں
چاہے طوفان و بلا چاروں طرف سے گھیرے
تنگ ہو جائے زمیں اور فلک ٹوٹ پڑے
آپ کے ہوتے ہوئے کچھ بھی نہیں مجھ پہ گراں
ہو سلام آپ پہ اے قطب مدار دو جہاں
آپ نے تربیت روح علی پائی ہے
آپ میں مہدی موعود کی بو آئی ہے
اے جگر گوشہ نبی آپ ہیں نور یزداں
ہو سلام آپ پہ اے قطب مدار دو جہاں
تربت علی سے روز سے گلشن سے ہر دم
چھتا ہے بادہ عرفان رسول اکرم
آپ کا فیض کرم صورت دریائے رواں
ہو سلام آپ پہ اے قطب مدار دو جہاں
آپ کے روضہ مقدس کے ہوا جب بھی قریب
مطمئن قلب ہوا جاگ اٹھا میرا نصیب
فکر کافور ہوئی اڑ گیا غم بن کے دھواں
ہو سلام آپ پہ اے قطب مدار دو جہاں
آپ کے ملک میں کیا روم میں کیا شام میں کیا
آپ کا ذکر بھلا خاص میں کیا عام میں کیا
آپ کے عشق کے دیوانے جہاں دیکھو وہاں
ہو سلام آپ پر اے قطب مدار دو جہاں
از پئے حضرت سردار رسول بحر علی
آخری بس دل نیر کی تمنا ہے یہی
نزع کے وقت الہٰی ہو یہی وردِ زباں
ہو سلام آپ پہ اے قطب مدار دوجہاں
از قلم:- زبدۃ الاصفیاء ، عمدۃ الاتقیاء ، حامل روحانیت ، پیکر نورانیت ، قبلہء عقیدت ، کعبہء محبت ، شیخ المشائخ
حضور سیدی ، سندی الحاج سید ظہیر المنعم ببن میاں صاحب قبلہ جعفری مداری رضی اللہ عنہ