ان کے غم کی نعمت ملنے والی ہےدل کو جیسے جنت ملنے والی ہے دامن کو اک دولت ملنے والی ہےرسوائی سے شہرت ملنے والی ہے وہ بھی وفا کے قائل ہونے والے ہیںمیری وفا کی قیمت ملنے والی ہے لوگ حسد کی آگ میں جلتے مل...
اب خوشی پا کر بہت رنجیدہ ہےمسئلہ دل کا بڑا پیچیدہ ہے ڈھونڈھتے ہیں لوگ چہرے پرجسےزخم میری روح میں پوشیدہ ہے دولت اخلاص کا مالک ہے وہپیرہن جس شخص کا بوسیدہ ہے چند روزہ ہیں یہ سب حسن و شبابکیا کوئی گلشن ...
